وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ یہ وائرل کیا جا رہا دعوی ایک افواہ ہے۔ کولہاپور میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کافی وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نوپور شرما کے ایک ہندو حامی نے مہاراشٹر کے کولہاپور میں ایک مسلمان شخص کو قتل کر دیا۔ کیونکہ مسلمان شخص نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ یہ وائرل کیا جا رہا دعوی ایک افواہ ہے۔ کولہاپور میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔
فیس بک صارف ‘دنیش پٹیل‘ نے 11 جولائی کو اشتعال انگیز پوسٹ شیئر کی۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وائرل دعوے کو جانچنے کے لیے، ہم نے پہلے اسے ہندی، انگریزی اور مراٹھی کے کی ورڈس کے ساتھ سرچ کیا لیکن ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔ اس کے بعد ہم نے کولہاپور پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ چیک کیا۔ 12 جولائی کو کولہاپور پولیس نے مراٹھی میں ایک ٹویٹ کیا ہے۔ گوگل لینز سے ترجمہ کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ وائرل خبر کے حوالے سے ہے۔ اس کے مطابق سماج کے کچھ شر پسند عناصر سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ نوپور شرما کی حمایت پر کولہاپور ضلع میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے۔ ایسی افواہوں پر یقین نہ کریں۔ اس کو نا آگے شیئر کریں اور نہ ہی تبصرہ کریں۔ سائبر ٹیم ایسی افواہوں کے بھیجنے والوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ پولیس ایسی حرکتیں کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔
ہم نے کولہاپور کے ایس پی شیلیش سے اس بارے میں بات کی۔ وہ کہتے ہیں، ‘یہ فرضی خبر ہے۔ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔
ہم نے جعلی دعویٰ کرنے والے فیس بک صارف ‘دنیش پٹیل‘ کا پروفائل سکین کیا۔ اس کے مطابق وہ گجرات میں رہتے ہیں اور ایک نظریے سے متاثر ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ یہ وائرل کیا جا رہا دعوی ایک افواہ ہے۔ کولہاپور میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں