نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں ایک کشمیری خاتون کو راہل گاندھی سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کچھ فیس بک صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ خاتون راہل گاندھی سے کہہ رہی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہمارے لئے اچھا کر رہے ہیں۔ آپ کشمیر کا دورہ کیوں کہ کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں پریشان کرنا چاہتے ہیں۔ آپ واپس چلے جائیں۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں معلوم ہوا کہ ویڈیو میں کشمیری خاتون راہل گاندھی سے اپنی پریشانیاں بتا رہی ہیں، حالاںکہ جو پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ فرضی ہے۔ وائرل ویڈیو 24 اگست کو بنایا گیا تھا۔
فیس بک صارف وکرم پانڈے نے 28 اگست کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے اس کے کیپشن میں لکھا: راہل کی اڑان میں کشمیر کے لوگ: مودی ہمارے لئے اچھا کر رہے ہیں۔ آپ کشمیر کا دورہ کیوں کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں پریشان کرنا چاہتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ واپس چلے جائیں‘‘۔
اس ویڈیو کو 203 صارفین نے شیئر کیا ہیں، وہیں اس ویڈیو کو اب تک 3 ہزار سے ذائد صارفین دیکھ چکے ہیں۔
وشواس ٹیم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا اور سنا۔ اس میں خاتون کو اپنی پریشانی کے بارے میں بولتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ محض 30 سیکنڈ کے اس ویڈیو میں کشمیری خاتون نے کہیں بھی نریندر مودی کا نام نہیں لیا۔
ہم نے اپنی پڑتال کا اغاز کیا اورسرچ کرنا شروع کیا کہ یہ ویڈیو کہاں کا ہے اور آخر کس معاملہ سے متعلق ہے۔ ہماری سرچ میں ہمیں پرینکا گاندھی کے ذریعہ ری ٹویٹ کیا گیا یہی ویڈیو ملا۔ انہوں نے اس ویڈیو کو 25 اگست کے روز اپنے ویری فائڈ ہینڈل سے ری ٹیوٹ کیا ہے۔
ہم نے خبر کی مزید پڑتال کی اور 25 اگست کو اسکوپ ووپ میں شائع ہوئی خبر ملی۔ خبر اسی وائرل ویڈیو کے بارے میں ہے جسے فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ خبر کی تصویر کے نیچے دئے گئے انٹر لنک کو جب ہم نے کلک کیا تو ہم اسی ٹویٹ پر پہنچے جہاں سے یہ ویڈیو وائرل ہوا ہے۔
اس ویڈیو کو سب سے پہلے نٹورک 18 کے صحافی ارون کمار سنگھ نے 24 اگست 6 بج کر 32 منٹ پر اپ لوڈ کیا تھا۔
اس کے بعد ہم نے ارون کمار سنگھ سے رابطہ کیا۔ اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ، ’’24 اگست کو راہل گاندھی دیگر حزب مخالف لیڈران کے ساتھ سری نگر سے دہلی لوٹ رہے تھے، تب فلائٹ میں ایک خاتون نے ان سے اپنی پریشانیوں کے بارے میں بتایا تھا، لیکن وائرل ویڈیو میں جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ بالکل غلط ہے۔ یہ خاتون صرف اپنی پریشانیوں کا ذکر کر رہی تھیں۔ راہل گاندھی کو واپس جانے اور مودی والی بات مکمل طور سے غلط ہے۔ اس خاتون نے ایسا کچھ بھی نہیں کہا تھا‘‘۔
قابل غور ہے کہ 24 اگست کو راہل گاندھی متعدد حزب مخالف لیڈران کے ساتھ دورہ سری نگر پر گئے تھے حالاںکہ انہیں ایئر پورٹ سے ہی واپس دہلی بھیج دیا گیا تھا۔ وائرل ویڈیو سری نگر سے دہلی لوٹتے وقت ہوائی طیارے میں بنایا گیا تھا۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف ’وکرم پانڈے‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ انہوں نے اپنے آپ کو بھارتی جنتا پارٹی کا کارکن بتایا ہے اور ان کی زیادہ تر پوسٹ ایک مخصوص آئیڈیولاجی سے متاثر پائی گئی ہیں۔
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال معلوم ہوا کہ وائرل ویڈیو میں کشمیری خاتون راہل گاندھی سے اپنی پریشانیاں بیان کر رہی تھی۔ ویڈیو میں کہیں بھی یہ خاتون راہل گاندھی کو واپس لوٹنے کی بات کہتے ہوئے نہیں دکھی۔ اس ویڈیو کو غلط حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ یہ ویڈیو 24 اگست کو سری نگر سےدہلی لوٹتے وقت فلائٹ میں بنایا گیا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔