وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو میں نطر آرہی مسجد پاکستان کی نہیں بلکہ کشمیر کی ہے۔ گزشتہ روز پیش آئے انکاونٹر میں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بنی اس مسجد کو نقصان پہنچا تھا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک مسجد نظر آرہی ہے اور اس کے اندر کافی نشانوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اب اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ عمران خان عاشق رسول ہے اور پاکستان کی مسجد کا یہ حال ہو گیا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو میں نطر آرہی مسجد پاکستان کی نہیں بلکہ کشمیر کی ہے۔ گزشتہ روز پیش آئے انکاونٹر میں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بنی اس مسجد کو نقصان پہنچا تھا۔
ٹویٹر صارف ’آر جے رانجھنا‘ نے مسجد کے ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’عمران خان عاشق رسول ہے اور عشق کا اظہار کچھ اس طرح کر رہا ہے۔ اس مسجد کا حال دیکھو آنکھوں والوں یہ کشمیر کی مسجد نہیں یہ فلسطین کی مسجد بھی نہیں یہ پاکستان کی مسجد ہے۔ اب اگر کوئی بندہ عمران خان کی سپورٹ میں ہے تو بھائی مجھے ابھی اسی وقت انفریڈ کر دیں ابھی۔ لعنت عمران خان لعنت‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ان ویڈ ٹول میں ویڈیو کو اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریسم نکال کر انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں باسط نام کا ویری فائڈ ہینڈل ملا جس کی جانب سے 9 اپریل 2021 کو کئے گئے ٹویٹ میں وائرل ویڈیو کے ہی بڑے ورژن کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو ٹویٹ کرتے ہوئے صارف نے لکھا، ’جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں ایک تصادم کے دوران مسجد کو نقصان پہنچا‘‘۔
اب ہم نے گوگل نیوز سرچ کے ذریعہ معاملہ تفتیش کو آگے بڑھایا۔ سرچ میں ہمیں آوٹ لک انڈیا کی ایک خبر ملی جس میں بتایا گیا کہ، ’جموں و کشمیر کے شوپیان اور پلوامہ اضلاع میں سیکیورٹی فورسز نے دو الگ الگ انکاؤنٹر میں دہشت گرد تنظیم انصار غزوات الہند کے سربراہ امتیاز احمد شاہ سمیت سات عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔ مذکورہ معاملہ سے جڑی خبر ہمیں دا ہندو کی یوز ویب سائٹ پر بھی ملی جس میں وائرل تصویر میں مظر آرہی مسجد کو دیکھا جا سکتا ہے۔
وائرل ویڈیو کے 15 سیکنڈ کے فریم میں مسجد کی اسی کھڑکی والے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جو دا ہندو کی خبر میں دی گئی تصویر میں ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مذکورہ ویڈیو کشمیر کے شوپیاں کا ہے۔
کیو این ایس ٹی وی نام کے مقامی یوٹیوب چینل پر بھی ہمیں معاملہ سے جڑا مسجد کا ویڈیو ملا۔ یہاں بھی بتایا گیا کہ شوپیاں میں ہوئے انکاؤنٹر میں مسجد کو نقصان پہنچا۔
ویڈیو کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے مقصد سے ہم نے سری نگرمیں موجود دینک جاگرن کے جموں و کشمیر بیورو چیف نوین نواز سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہی مسجد کے شوپیاں کی ہی ہے‘‘۔
پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف آر جے رانجھا کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو میں نطر آرہی مسجد پاکستان کی نہیں بلکہ کشمیر کی ہے۔ گزشتہ روز پیش آئے انکاونٹر میں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بنی اس مسجد کو نقصان پہنچا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں