وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو پایا کہ یہ تصویر 2019 کی کشمیر کی ہے اور اس کا پاکستان کے حالیہ حالات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پرانی تصویر کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک مظاہرے کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں مظاہرین کے ہاتھوں میں عمران خان کے پوسٹر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ ’بھارت میں کشمیر میں بھی عوام کا عمران خان کے حق میں مظاہرہ‘۔ جب ہم نے اس تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ تصویر 2019 کی کشمیر کی ہے اور اس کا پاکستان کے حالیہ حالات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پرانی تصویر کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھی عوام کا عمران خان کے حق میں مظاہرہ یہ مظاہرے عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ھونے کے بعد کیے جا رھے ہیں‘۔
پوسٹ کے آکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو غور سے دیکھا۔ تصویر میں عمران خان کے بینر پر ہمیں 14-10-2019 کی تاریخ لکھی ہوئی نظر آئی۔ اسی بنیاد پر ہم نے گوگل رورس امیج سرچ کیا اور کی ورڈ ڈالا۔ سرچ میں ہمیں یہی تصویر 5 دسمبر 2019 کو ٹی آر ٹی ورلڈ کی آفیشیئل ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہویی ملی۔ خبر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق ’ہندوستان کے کشمیر میں عمران خان کی حمایت میں مظاہرہ ہوا۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
مزید سرچ میں ہمںی وائرل تصویر سے ملتی جلتا ویڈیو گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’آزادی کے حامی مظاہرین 04 اکتوبر 2019 کو سری نگر، کشمیر میں ایک احتجاج کے دوران مارچ کر رہے ہیں۔ بھارت نے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے 61 ویں روز وادی کشمیر میں شٹ ڈاؤن جاری ہے اس ویڈیو کے ساتھ ہمیں فیصل بھیٹ کا کریڈٹ نظر آیا۔
مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے کشمیر کے صحافی فیصل بھٹ سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ تصویر ابھی کی نہیں بلکہ 2019 کی ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان کے کشمیر سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو پایا کہ یہ تصویر 2019 کی کشمیر کی ہے اور اس کا پاکستان کے حالیہ حالات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پرانی تصویر کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں