فیکٹ چیک: اردن میوزیئم کی تصویر فرضی دعوی کے ساتھ ہوئی وائرل

وشواس نیوز نے اس دعوی کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ پوسٹ فرضی ہے۔ وائرل تصویر اردن کے انڈر واٹر ملٹری میوزیئم کی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں جنگی ٹینکر کو سمندر میں دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ بحر اوقیانوس (اٹلانٹک اوشن) میں عالمی جنگ دوم کے ٹینکر ہیں۔ جب وشواس نیوز نے اس دعوی کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ پوسٹ فرضی ہے۔ وائرل تصویر اردن کے انڈر واٹر ملٹری میوزیئم کی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’بحر اوقیانوس میں دوسری جنگ عظیم کی باقیات سے، یہ اب بھی وہاں موجود ہے‘۔

پوسٹ کےآرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو گوگ رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہیں اسی تصویر سے ملتی جلتی فوٹو مڈل ایسٹ آئی کی ایک خبر میں ملی۔ 13 اگست 2019 خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، یہ تمام تصاویر اردن کے انڈر واٹر وار میوزیئم کی ہیں۔

اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال آگے بڑھائی اور ہمیں ’ایلکس ڈوسن فوٹوگراف‘ نام کے ایک آفیشیئل انسٹاگرم پیج پر پر وائرل تصویر نظر آئی۔ 23 جنوری 2020 کی اس فوٹو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے اقابا اردن کی لوکیشن کو سیٹ کیا گیا ہے۔

مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے فوٹو گرافر ایلکس ڈوسن سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ تصویر اردن کے ملٹری وار میوزیئم کی ہے۔ اور اسے انہوں نے ہی کھینچا تھا۔

ایڈیشن ڈاٹ سی این این ڈاٹ کام پر ہمیں اس متعلق ایک خبر اور ویڈیو بھی ملا۔ ویڈیو میں انڈر واٹر میوزیئم کو دیکھا جا سکتا ہے۔ وہیں دی گئی تفصیل کے مطابق، اردن نے بحیرہ احمر (ریڈ سی) کے ساحل پر اپنا پہلا زیر آب فوجی عجائب گھر شروع کیا ہے، اور مقامی حکام اور مسلح افواج نے غوطہ خوری کے ریزورٹ شہر عقبہ کے ساحل سے دفاعی ہارڈویئر کو سیٹ کرنے میں سات دن لگائے‘۔

اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف نے خود سے متعلق کوئی بھی معلومات عوامی نہیں کی ہے۔ حالاںکہ صارف فیس بک پر کافی سرگرم رہتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس دعوی کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ پوسٹ فرضی ہے۔ وائرل تصویر اردن کے انڈر واٹر ملٹری میوزیئم کی ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts