X
X

فیکٹ چیک: رام پور میں زیادتی اور قتل کے ملزم کو آئی پی ایس نے نہیں ماری تھی گولی

  • By: Umam Noor
  • Published: Jun 25, 2019 at 02:15 PM
  • Updated: Aug 30, 2020 at 07:43 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا سے لے کر واٹس ایپ پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ رام پور میں ایک بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کو آئی پی ایس ڈاکٹر اجے پال شرما نے گولی مار کر ڈھیر کر دیا۔ وشواس ٹیم نے جب اس کی پڑتال کی تو پتہ چلا کہ رام پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اجے پال شرما نے عصمت دری کے ملزم کو خود کوئی گولی نہیں ماری تھی۔ جس وقت یہ انکاونٹر ہوا، پولیس سپرنٹنڈنٹ اپنے گھر پر تھے۔ اس انکاونٹر میں دوسرے پولیس اہلکار شامل تھے۔ دونوں پیر میں گولی لگنے کے بعد زیادتی اور قتل کا ملزم نازل فی الحال میرٹھ کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

فیس بک، ٹویٹر سے لے کر واٹس ایپ پر رام پور کے ایس پی ڈاکٹر اجے پال شرما کو لے کر 23 جون سے کئی پوسٹ وائرل ہو رہی ہیں۔ ایک ایسی ہی پوسٹ ہندوس آف پنجاب (نیچے انگریزی میں دیکھیں) نام کے فیس بک پیج پر بھی 23 جون کو کی گئی۔ اس میں دعویٰ کیا گیا ہے، ’’ملک میں اپنی طرح کا پہلا انکاونٹر۔ رام پور میں ایک بچی کے ملزم کو انکانٹر اسپیشلسٹ دبنگ آئی پی ایس اجے پال شرما نے کیا ڈھیر۔ ملک کو اس نئی شروعات کی مبارکباد۔ اب ہمیں خود ہی عدالت بن کر فیصلے سنانے ہوں گے‘‘۔
Hindus of Punjab

اس پوسٹ میں پولیس نیوز یو پی ڈاٹ کام (لنک نیچے دیکھیں) کی ایک خبر کا پرنٹ شاٹ لگایا گیا تھا۔ ایسی متعدد پوسٹ ہمیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ملیں۔
Policenewsup.com

پڑتال

وشواس ٹیم نے حقیقت کا پتہ لگانے کے لئے سب سے پہلے دینک جاگرن کے رام پور ایڈیشن کے ای پیپر کو اسکین کرنا شروع کیا۔ 24 جون کے ایڈیشن میں ہمیں فرنٹ پیج پر ایک خبر ملی۔ خبر کی سرخی تھی: بچی کے قاتل کو ماری گولی۔ خبر کافی تفصیل سے تھی۔ اس پوری خبر میں کہیں بھی یہ دعویٰ نہیں ملا کہ پولیس ایس پی ڈاکٹر اجے پال شرما نے گولی ماری۔

اس کے بعد ہم پیج نمبر 5 پر گئے۔ وہاں ہمیں پتہ چلا کہ معصوم کے ساتھ زیادتی اور پھر قتل کرنے والے ملزم کو پولیس نے مٹھ بھیڑ کے بعد پکڑ لیا۔ اسے پکڑنے والی ٹیم میں سلو کوتوال رادھے شام، کرام برانچ ان چارج رام ویر سنگھ، سول لائنس کوتوالی میں تعینات اسنپکٹر رشیپال سنگھ، ایس ایس آئی سبھاش چند یادو، کرائم برانچ میں تعینات سپاہی راہل کمار ملک، سرفراز احمد، نتن، انکر اور سشیل شامل رہے۔

پوری خبر میں کہیں بھی پولیس ایس پی کی جانب سے گولی چلانے کی بات ہمیں نہیں ملی۔ پوری خبر آپ دینک جاگرن (نیچے ویب سائٹ کا لنک دیکھیں) کی ویب سائٹ پر بھی یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
jagran.com

اس کے بعد ہم رام پور پولیس کے ٹویٹر ہینڈل ایٹ رام پور پولیس (نیچے انگریزی میں دیکھیں) پر گئے۔ وہاں ہمیں ڈاکٹر اجے پال شرما کا ایک ویڈیو ملا۔ اس میں ایس پی رام پور کے انکاونٹر کی جانکاری دے رہے ہیں، لیکن اس میں بھی کہیں یہ نہیں کہا گیا کہ انکاونٹر میں خود ایس پی شامل تھے۔
@rampurpolice

وشواس ٹیم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہم پولیس ایس پی ڈاکٹر اجے پال شرما تک پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ جب بدمعاش کو گولی ماری گئی تو وہ اپنی رہائش گاہ پر تھے۔ انکانٹر کی اطلاع ملنے پر پوچھ گچھ کے لئے ضلع اسپتال پہنچے تھے۔ سوشل میڈیا پر غلط تشہیر کے بارے میں پلویس ایس پی کا کہنا ہے کہ انہیں اس کا جانکاری نہیں ہے کہ یہ کیسے ہو گیا۔

رام پور ایس پی سے بات کرنے کے بعد وشواس ٹیم اس ویب سائٹ پر گئی، جس کے پرنٹ شاٹ کا استعمال وائرل پوسٹ میں کیا گیا تھا۔ پولیس نیوز یو پی ڈاٹ کام (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کی اس ویب سائٹ پر ہمیں اصل خبر ملی۔ خبر کی سرخی تھی: بچی کے ریپسٹ کو آئی پی ایس اجے پال شرما نے سیدھے گولی ماری۔ خبر 23 جون کو صبح 8:13 منٹ پر اپ لوڈ کی گئی تھی۔ مذکورہ خبر میں واضح طور پر لکھا تھا کہ رام پور کے کپتان انکاونٹر اسپیشلسٹ اجے پال شرما نے نازل کا انکاونٹر کیا۔ اس ویب سائٹ پر پولیس سے متعلقہ خبروں کو شائع کیا جاتا ہے۔
policenewsup.com

کیا تھا پورا معاملہ

رام پور کے کاشی رام کالونی پہاڑی گیٹ کے باشندہ کی چھ سال کی بیٹی 7 مئی کو گھر کے باہر کھیلتے وقت اچانک غائب ہو گئی تھی۔ خاندان نے سول لائنس کوتوالی میں گمشدگی بھی درج کرائی تھی۔ 22 جون کو بچی کی لاش ایک زیر تعمیر گھر سے برامد ہوئی، جس کے بعد پولیس کی مٹھ بھیڑ میں ملزم کے پیر میں گولی لگی۔ اسے علاج کے لئے میرٹھ بھیجا گیا ہے۔

بالآخر ہم نے وائرل پوسٹ پھیلانے والے فیس بک صارف ’ہندوس آف پنجاب‘ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کا سوشل اسکین کیا۔ ہمیں پتہ چلا کہ اس پیج کو 55 ہزار لوگ فالو کرتے ہیں۔
Hindus of Punjab

نتیجہ: ہماری پڑتال میں پتہ چلا کہ رام پور میں ہوئے انکاونٹر میں ضلع کے ایس پی ڈاکٹر اجے پال شرما نے گولی نہیں چلائی تھی۔ انکاونٹر کے وقت وہ اپنے گھر پر موجود تھے۔ اطلاع ملنے کے بعد وہ سیدھے اسپتال پہنچے تھے۔ جس ملزم کے پیر میں گولی لگی ہے، اسے علاج کے لئے میرٹھ ریفر کیا جا چکا ہے۔

مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com 
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔

  • Claim Review : ایک بچی کے ساتھ زیادتی کے ملزم کو آئی پی ایس ڈاکٹر اجے پال شرما نے گولی مارکر ڈھیر کر دیا
  • Claimed By : FB Page- Hindus of Punjab
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later