فیکٹ چیک: زخمی بچی کی یہ تصویر حال میں کابل ایئر پورٹ پر ہوئے حملہ کے بعد کی نہیں بلکہ 2011 کی ہے

وشواس نیوز نے جب اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ تصویر حال میں کابل ایئرپورٹ پر ہوئے حملہ کی نہیں بلکہ دسمبر 2011 کی کابل میں ہوئے ایک دیگر حملہ کی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک زخمی بچی کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین تصویر کو شیئر کرتے ہوئے طالبان کے حال میں کابل ایئرپورٹ پر ہوئے حملہ کے بعد کی بتا رہے ہیں۔ صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ بچی کابل ایئرپورٹ کے حملہ میں بچ گئی ہے اور یہ کسی کی تصویر ہے۔ وشواس نیوز نے جب اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ تصویر حال میں کابل ایئرپورٹ پر ہوئے حملہ کی نہیں بلکہ دسمبر 2011 کی کابل میں ہوئے ایک دیگر حملہ کی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نےبچی کی تصویر کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’ایک افغان لڑکی کی تصویر جو کابل ایئرپورٹ کے دھماکے سے بچ گئی۔ افغانستان۔ اللہ میرا کافی اور بہترین ہے‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر کابل پریس نام کی نیوز ویب سائٹ پر 11دسمبر 2011 کو شائع ہوئی ایک خبر میں ملی۔ خبر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، یہ تصویر کابل میں آشورہ کے روز شعہ مسلم پر ہوئے حملہ کی ہے۔

وشواس نیوز نے وائرل تصویر سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے کابل ایس پریس کے بانی کامران میر ہازار سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ تصویر دسمبر2011 میں کابل میں یوم آشورہ پر شایعہ مسلمانوں پر ہوئے حملہ کی ہے۔

مزید نیوز سرچ میں ہمیں 6دسمبر 2011 کو بی بی سی ڈاٹ کام پر شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات سے تصدیق ہوتی ہے کہ دسمبر 2011 میں آشورہ کے روز شعہ مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے دھماکہ ہوئے تھے جس میں متعدد جانیں گئی تھی اور بہت سے افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئرکرنےو الے فیس بک صارف دینا محمد کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف نے خود سے متعلق کوئی بھی معلومات عوامی نہیں کی ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے جب اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ تصویر حال میں کابل ایئرپورٹ پر ہوئے حملہ کی نہیں بلکہ دسمبر 2011 کی کابل میں ہوئے ایک دیگر حملہ کی ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts