فیکٹ چیک: آئی ایف ایس سنیہا دوبے نے نہیں کیا صحافیوں کو لے کر یہ ٹویٹ، وائرل پوسٹ فرضی ہے
وشواس نیوز نے وائرل ٹویٹ کو فرضی پایا، اس وائرل ٹویٹ کو اسنیہا دوبے نے نہیں بلکہ ان کے نام سے بنے ایک پیروڈی ہینڈل کیا گیا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Sep 28, 2021 at 03:09 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والی آئی ایف ایس سنیہا دوبے سے متعلق ایک ٹویٹ کا سکرین شاٹ فیس بک پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس اسکرین شاٹ کے ٹویٹر ہینڈل پر ان کا نام لکھا ہے، اس کی پروفائل تصویر میں بھی انہیں کی فوٹو ہے اور ٹویٹ میں صحافی انجنا اوم کشیپ کی ان کے ساتھ ملاقات کے ویڈیو کا حصہ ہے۔ اب اس ٹویٹ کا سکرین شاٹ اس طرح شیئر کیا جا رہا ہے کہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے خود سنیہا دوبے نے صحافیوں سے متعلق یہ ٹویٹ کیا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ٹویٹ کو چیک کیا تو ہمیں معلوم ہوا کہ یہ ٹویٹ فرضی ہے، یہ سنیہا دوبے نے نہیں کیا بلکہ ان کے نام پر ایک پیروڈی ہینڈل نے کیا ہے۔
وائرل پوسٹ میں کیا ہے؟
فیس بک صارف ‘انیتا سکسینا’ نے اس ٹویٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا اور اس کے ساتھ دئے گئے ٹویٹ میں لکھا ہے، ’ملک کے صحافیوں کو بیرون ملک ہندوستان کا احترام کرنا سیکھنا پڑے گا۔ میرا مائیک ہر جگہ نہیں لے جا سکتا‘۔ ٹویٹ کرنے کی تاریخ 25 ستمبر 2021 ہے۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی تحقیقات شروع کرنے کے لیے، ہم نے سب سے پہلے ٹوئٹر پر وائرل اسکرین شاٹ کے یوزر ہینڈل کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں، ہمیں اسی نام کا ایک ہینڈل ملا لیکن نہ تو اب اس میں سنیہا دوبے کی تصویر تھی اور نہ ہی صارف کا نام سنیہا دوبے آئی ایف ایس لکھا تھا۔ اس اکاؤنٹ کے بایو کے مطابق ، یہ ایک پیروڈی اکاؤنٹ ہے، جو ستمبر 2021 کو بنایا گیا تھا۔ ہمیں اس اکاؤنٹ پر ایک بھی ٹویٹ نہیں ملا۔
تحقیقات کو جاری رکھتے ہوئے ، ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا سنیہا دوبے نے صحافیوں کے بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔ تلاش میں ، ہمیں اس طرح کا کوئی ٹویٹ آفیشیئل طور پر نہیں ملا۔
وشواس نیوز نے وائرل ٹویٹ کی تصدیق کے لیے دینیک جاگرن میں وزارتوں کو کوور کرنے والے اسسٹنٹ ایڈیٹر سنجے مشرا سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ آئی ایف ایس سنیہا دوبے کے ذریعے ایسا کوئی ٹویٹ نہیں کیا گیا ہے۔ وہ اس عہدے پر رہ کر اس طرح ٹویٹ نہیں کر سکتی، یہ حکومت کے پروٹوکول کے خلاف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے ذریعہ ایسا ٹویٹ کرنا ممکن نہیں ہے۔
وائرل ٹویٹ کے سکرین شاٹ میں ایک ویڈیو ہے۔ خبروں کے مطابق، نیوز چینل کی رپورٹر انجنا اوم کشیپ سنیہا دوبے سے بائٹ کے لیے آئی تھیں، لیکن اسنیہا نے ان سے کچھ کہے بغیر وہاں سے جانے کو کہہ دیا تھا۔ اس معاملے سے متعلقہ خبریں یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
تفتیش کے اختتام پر ہم نے صارف انیتا سکسینا کی سوشل سکیننگ کی جس نے فرضی ٹویٹ شیئر کی تھی۔ دہلی میں مقیم اس صارف کو 11 ہزار سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں اور فیس بک پر بہت سرگریم ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل ٹویٹ کو فرضی پایا، اس وائرل ٹویٹ کو اسنیہا دوبے نے نہیں بلکہ ان کے نام سے بنے ایک پیروڈی ہینڈل کیا گیا ہے۔
- Claim Review : ملک کے صحافیوں کو بیرون ملک ہندوستان کا احترام کرنا سیکھنا پڑے گا۔ میرا مائیک ہر جگہ نہیں لے جا سکتا۔
- Claimed By : انیتا
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔