فیکٹ چیک: برطانیہ میں سڑکوں پر چلتے گھوڑوں کے اس ویڈیو کا نہیں ہے پیٹرول ڈیزل کی اضافی قیمتوں سے کوئی تعلق

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو میں نظر آرہی گھوڑے کی سواری ایک چیریٹی شو کےلئے کی گئی تھی۔ اس کا فیول کی قیمتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں لوگوں کو گھوڑوں پر سواری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ برطانیہ میں پٹرول کی قیمتیں بڑھنے کے سبب لوگوں نےگھوڑا گاڑی کا استعمال کرنا ایک پھر سے شروع کر دیا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو میں نظر آرہی گھوڑے کی سواری ایک چیریٹی کےلئے کی گئی تھی۔ اس کا ایندھن کی قیمتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’ایندھن میں اضافے کے بعد انگلینڈ گھوڑا گاڑی پر واپس آ گیا ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل روروس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں بیسٹ آف برسٹل کے فیس بک پیج پر وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا ایک دیگر ویڈیو ملا۔ 2اپریل کو اپ لوڈ کئے گئے اس ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’گھوڑے اور گاڑیاں آج برسٹل میں دوڑ رہےہیں‘‘۔

یہاں سے یہ واضح ہو گیا کہ ویڈیو برطانیہ کے برسٹل کا ہے۔ اسی بنیاد پر ہم نے اپنا نیوز سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں برسٹل پوسٹ ڈاٹ کو ڈاٹ یوکے کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی ایک خبر ملی جس میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’برسٹل میں گھوڑوں اور گاڑیوں کے جلوس نے پورے برسٹل میں رخ موڑ لیا جب وہ آج شہر میں دوڑ کے لیے جمع ہوئے۔ گروپ کے اراکین نے برسٹل لائیو کو بتایا کہ یہ موقع محض ایک غیر رسمی سیر تھا، جس میں سوار اور ڈرائیور شہر کے مرکز میں سفر کے لیے جمع ہو رہے تھے، اور وہ کسی منظم گروپ کا حصہ نہیں تھے۔ ایک سوار، جس نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کیا، کہا کہ یہ گروپ خیراتی کام کے لیے سواری کر رہا ہے، اور وہ اگلے ہفتے آئرلینڈ جا رہے ہیں‘۔ اس خبر کو برسٹن پوسٹ کے صحافی ٹرسٹن کورک نے لکھا ہے۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے ٹرسٹن کورک سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ گوڑا گاڑی کی یہ سواری ایک گروپ کے لوگوں نے چیریٹی کے مقصد سے کی تھی۔ اس سواری کا ایندھن کی قیمتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ دعوی بالکل غلط ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نےپایا کہ ديما مكناس نام کے اس پیج کو 466,598 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو میں نظر آرہی گھوڑے کی سواری ایک چیریٹی شو کےلئے کی گئی تھی۔ اس کا فیول کی قیمتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts