وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ نمکین یا سرکہ آمیز پانی سے غرارہ کرنے سے کورونا وائرس کا فنا ہو جانے کے کے ساتھ وائرل ہو رہی پوسٹ فرضی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ کورونا وائرس کے بڑھتی وبا کے درمیان سوشل میڈیا پر اس کے علاج کو لے کئی طرح کی فرضی افواہیں وائرل ہو رہی ہیں۔ مذکورہ وائرل پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس کسی بھی شخص کے گلے میں چار دنوں تک رہنا ہے اور اس دوران اگر کوئی شخص گرم پانی، نمکین یا سرکہ آمیز پانی پیئے تو وائرس فنا ہو جائےگا۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا۔ طبی ماہرین کے مطابق، گرم پانی کی مدد سے گلے کو صاف ضرور کیا جا سکتا ہے لیکن یہ یقینی طور پر کورونا وائرس کاعلاج نہیں ہے۔
فیس بک پیج ’جمعیت علماء ہند جلنا‘ نام کے پیج کی جانب سے 14 مارچ کو ایک پوسٹ شیئر کی گئی جس میں لکھا تھا، ’’کورونا کے حوالے سے ایک نصیحت، ’’ماہرین کے مطابق کورونا وائرس پھیپھڑوں تک پہنچنے سے پہلے گلے میں چار دن گزارتا ہے جسے متاثر شخص کھانستا ہے اور گلے میں تکلیف محسوس کرتا ہے اگر اس دوران مریض پانی زیادہ پیئے، نمکین یا سرکہ آمیز پانی سے بار بار غرارے کر کے تو وائرس فنا ہو جاتا ہے۔ یہ معلومات صدقہ جاریہ سجھ کر ہر مسلمان کو پہنچائیں‘‘۔
پڑتال کئے جانے تک مذکورہ فرضی پوسٹ کو 600 صارفین شیئر کر چکے ہیں۔ ہم نے پایا کہ اس فرضی نسخہ کو فیس بک پر دیگر صارفین بھی شیئر کر رہے ہیں۔
وائرل پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کورونا وائرل گلے میں چار دنوں تک زندہ رہتا ہے۔ اس بارے میں جب ہم نے عالمی صحت ادارہ (ڈبلو ایچ او) کی رپورٹ کو دیکھا تو پتہ چلا کہ اس وائرس کے زندہ رہنے کی مدت 1۔14 دن تک ہے۔ زیادہ تر معاملات میں یہ مدت تقریبا پانچ روز کی ہے۔
ڈبلو ایچ او کی ایک اور رپورٹ کے مطابق نمکین پانی سے ناک کو بار بار صاف کرنے سے اس وائرس سے بچاؤ کا دعویٰ غلط ہے۔ حالاںکہ، ایسا کرنا سردی اور زخام میں راحت دے سکتا ہے ۔ لیکن یہ کورونا وائس کو ٹھیک کر سکتا ہے یہ کہنا غلط ہے۔
سنٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کےمطابق فی الحال کورونا وائرس کے علاج کے لئے کوئی ویکسین مہیہ نہیں ہے۔
وشواس نیوز نے اسے لے کر وزارت آیوش کے فارموکووجلینس افسر ڈاکٹر ومل این سے بات کی۔ انہوں نے کہا، ’’یہ کورونا وائرس کا فی الحال کوئی علاج نہیں ہے۔ اس بات کے بھی کم ہی ثبوت ہیں کہ نکمین یا سرکہ آمیز پانی سے راحت ملتی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس سے کورونا وائرس کا علاج کیا جا سکتا ہے‘‘۔
ڈسکلیمر: اس خبر سے غیر ضروری ڈیٹا ہٹاتے ہوئے اسے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ خبر کو اپ ڈیٹ کئے جانے کا عمل ایس او پی کے مطابق ہے اور اس سے نتائج میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
اب باری تھی کورونا وائرس کے نام پر فرضی نسخہ کو وائرل کرنے والے فیس بک پیج جمعیت علماء ہند کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو12,169 صارفین فالوو کرتےہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ نمکین یا سرکہ آمیز پانی سے غرارہ کرنے سے کورونا وائرس کا فنا ہو جانے کے کے ساتھ وائرل ہو رہی پوسٹ فرضی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں