وشواس نیوز نے جب وائرل پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ پوسٹ فرضی ہے۔ فرانس میں ایسا کوئی بھی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ سال فرانس میں ہوئے حضرت محمد کے کارٹون معاملہ کے بعد سے ہی سوشل میڈیا پر اکثر فرانس سے جڑی خبریں وائرل ہوتی رہتی ہیں۔ اسی ضمن میں ہم نے پایا کہ ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں فرانس کو لے کر دعوی کیا جا رہا ہے کہ فرانس کی ایک مسجد سے بم برآمد ہوئے تھے اور وہاں کی حکومت سے اسی بم سے مسجد کو اڑا دیا۔ وشواس نیوز نے جب وائرل پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ پوسٹ فرضی ہے۔ فرانس میں ایسا کوئی بھی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔
فیس بک صار نے وائرل پوسٹ کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’فرانس کی مسجد میں بم اور اسلحہ ملے وہاں کی حکومت نے اسی بم سے اسی مسجد کو اڑا دیا۔ کیا فرانس کا قدم صحیح تھا‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے کچھ کی ورڈ ڈال کر گوگل نیوز سرچ کے ذریعہ وائرل دعوی کی حقیقت جاننی چاہی۔ سرچ میں ہمیں کسی بھی قابل اعتماد میڈیا ادارہ کی جانب سے شائع ہوئی ایسی کوئی خبر نہیں لگی جو اس دعوی کی تصدیق کرتی ہو۔
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی تصدیق کے لیے تین فرانسیسی صحافیوں سے علیحدہ رابطہ کیا اور وائرل دعویٰ ان کے ساتھ شیئر کیا۔
ہم نے سب سے پہلے پیرس میں مقیم فری لانس صحافی کیتھرین بینیٹ سے تصدیق کے لیے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ اس کے ساتھ شیئر کی۔ اس نے ہمیں بتایا ، “میں نے یہاں ایسا کوئی واقعہ نہیں دیکھا‘‘۔
وشواس نیوز نے ٹوئٹر کے ذریعے فرانس 24 کی فیکٹ چیکنگ ٹیم آبزرور کے صحافی اور فیکٹ چیکر الیگزینڈر کیپرن سے بھی رابطہ کیا اور انہیں وائرل پوسٹ کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس نے ہمیں بتایا ، ’’یہاں ایسی کوئی خبر میڈیا میں موجود نہیں ہے۔ یہ وائرل خبر بےبنیاد ہے۔
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی تصدیق کے لیے فرانس 24 کے صحافی پیٹر برائن سے بھی رابطہ کیا اور اس نے بھی ہمیں بتایا کہ یہ خبر جعلی ہے۔
اب باری تھی فیس بک صارف ہندو بنٹی رام کی سوشل سکیننگ کرنے کی ، جنہوں نے جعلی پوسٹ شیئر کی۔ ہم نے پایا کہ صارف رانچی کا رہائشی ہے۔ اس صارف کو 548 لوگ فالو کرتے ہیں اور اس کے 1826 ایف بی دوست ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے جب وائرل پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ پوسٹ فرضی ہے۔ فرانس میں ایسا کوئی بھی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں