فیکٹ چیک: رنجن گوگئی نے واٹس ایپ گروپ پر نماز ادا کرنے کو لے کر نہیں کیا یہ ٹویٹ، وائرل پوسٹ فرضی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ٹویٹ فرضی ہے۔ رنجن گوگوئی نے ایسا کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیو)۔ سوشل میڈیا پر موجود صارفین سابق چیف جسٹس اور راجیہ سبھی رکن رنجن گوگوئی کے نام پر ایک ٹویٹ کے اسکین شاٹ کو شیئر کررہے ہیں۔ اسکرین شاٹ کے ٹویٹر ہینڈل میں رنجن گوگوئی کی فوٹو ہے اور ٹویٹ میں مسلمانوں سے واٹس ایپ گروپ کے ذریعہ نماز ادا کرنے کی بات لکھی ہوئی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ٹویٹ فرضی ہے۔ رنجن گوگوئی نے ایسا کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک ایس اے کھنٹوال نے وائرل اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں لکھا تھا، ’’اگر طلاق فون پر دے سکتے ہیں تو نماز واٹس ایپ گروپ پر کیوں نہیں پڑھ لیتے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے رنجن گوگوئی کے نام سے کئے گئے اس ٹویٹ کو ٹویٹر پر سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں رنجن گوگوئی کی جانب سے کیا گیا ایسا کوئی آفیشیئل ٹویٹ نہیں ملا۔ اب ہم نے وائرل اسکرین شاٹ کے ٹویٹر ہینڈل ایٹ ایس جی بی جے پی کو ٹویٹر پر تلاش کرنا شروع کیا۔ اور اس نام کا ایک معطل ہو چکا اکاؤنٹ ملا۔ یعنی اس فرضی اکاؤنٹ کو پہلے ہی ٹویٹر کی جانب سے سسپنڈ کیا جا چکا ہے۔

اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے گوگل نیوز سرچ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا رنجن گوگوئی نے وائرل ٹویٹ جیسا کوئی بیان دیا ہے۔ سرچ میں ہمارے ہاتھ ایسا کوئی آرٹیکل نہیں لگا جو اس دعوی کی تصدیق کرتا ہو۔ اگر رنجن گوگوئی نے حقیقت میں یہ ٹویٹ کیا ہوا تو وہ خبروں میں ضرور موجود ہوتا۔

اب ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل اسکرین شاٹ کو سرچ کیا۔ سرچ میں یہ اسکرین شاٹ ہمیں کسی بھی قابل اعتماد ویب سائٹ پر نہیں ملا۔

وشواس نیوز نےوائرل پوسٹ سے جڑی تصدیق کے لئے دینک جاگرن کی اسپیشل کارسپانڈینٹ مالا دکشت سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ رنجن گوگوئی کا فرضی اکاؤنٹ ہے اور انہوں نے ایسا کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف اس سے قبل بھی فرضی پوسٹ شیئر کر چکا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ٹویٹ فرضی ہے۔ رنجن گوگوئی نے ایسا کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts