فیکٹ چیک: بابری مسجد کی تعمیر کو لے کر اکھیلیش یادو نے نہیں کیا کوئی ٹویٹ، وائرل ٹویٹ فرضی ہے

اکھیلیشا یادونے بابری مسجد کی تعمیر کو لے کر یہ وائرل ٹویٹ نہیں کیا ہے۔ ہماری پڑتال میں پتہ چلا کہ فرضی ٹویٹ کے ذریعہ افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔

فیکٹ چیک: بابری مسجد کی تعمیر کو لے کر اکھیلیش یادو نے نہیں کیا کوئی ٹویٹ، وائرل ٹویٹ فرضی ہے

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اور سماجوادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو کے بارے میں ایک فرضی ٹویٹ وائرل کیا جا رہا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر سپا کی حکومت بنےگی تو پھر سے بابری مسجد کی تعمیر کرائی جائےگی۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ ثابت ہوا ہے کہ بابری مسجد کی تعمیر کو لے کر اکھیلیش یادو نے کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔ ٹویٹ فرضی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

سناتن پریمی سوم نام کے فیس بک صارف نے پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم بھی دیکھتے ہیں کیسے 2022’ ایودھیہ تو بس جھانکی ہے متھورا کاشی باقی ہے۔ مہادیو کا نعرہ ہے، پاکستان بھی ہمارا ہے‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

کافی زیادہ وائرل ہونے کی وجہ سے وشواس نیوز نے اس کی پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا۔ سب سے پہلے ہم نے اکھیلیش یادو کے ٹویٹر ہینڈل کو چیک کیا۔ ہمیں ایسا کوئی ٹویٹ وہاں نہیں ملا۔

اس کے بعد ہم نے گوگل پر سرچ کیا۔ اگر اکھیلیش یادو نے ایسا کوئی ٹویٹ کیا ہوتا تو اس پر خبر ضرور بنتی، لیکن گوگل پر ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔ اس کے ساتھ ہی ہمیں اے بی پی نیوز کی 15دسمبر 2020 کی ایک خبر ملی، جس کی سرخی تھی۔ اکھیلیش یادو بولے۔ سپا کے ہیں بھگوان رام، خاندان کے ساتھ کرؤںگا مندر کے درشن۔ اس خبر کے مطابق، انہوں نے کہا تھا کہ وہ خاندان کے ساتھ رام مندر بننے کے بعد درشن کریں گے۔ اس خبر کو یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔

اس کے بعد ہماری نظر 3مئی 2019کی نوبھارت ٹائمس کی ایک خبر پر پڑی، جس کی سرخی تھی۔ ایودھیا میں بولے اکھیلیش،’ ایجنڈہ ایک، قائین کے دائرہ میں پر امن طریقہ سے ہو رام مندر کی تعیم‘۰ اس حبر کے مطابق بھی اکھیلیش نے رام مندر کی حمایت میں بیان دیا ہے۔ اس خبر کو یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

اس کے بعد ہم نے سماجوادی پارٹی کے ترجمان سے راجیو رائے سے فون کے ذریعہ رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ٹویٹ پوری طرح فرضی ہے۔ اس کا حقیقت سے کوئی لینا نہیں ہے۔ اس طرح کی افواہیں مخالفین کے ذریعہ پھیلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سابق وزیر اعلی اکھیلیش یادو کو بدنام کرنے کے لئے کیا جا رہاہے، تاکہ اس کا سیاسی مفاد حاصل کیا جا سکے۔

سناتن پریمی سوم نام کے فیس بک صارف نے اپنے آپ کو کانپور کا رہائیشی بتایا ہے۔ اس صارف کے زیادہ تر پوسٹ ایک سیاسی پارٹی کی حمایت میں ہیں۔

نتیجہ: اکھیلیشا یادونے بابری مسجد کی تعمیر کو لے کر یہ وائرل ٹویٹ نہیں کیا ہے۔ ہماری پڑتال میں پتہ چلا کہ فرضی ٹویٹ کے ذریعہ افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts