فیکٹ چیک: امریکی صدر جو بائیڈن نے نہیں کہا کہ قرآن میں ملےگا کورونا وائرس کا علاج، وائرل خبر فرضی ہے

وشواس نیوز کی پڑتال وائرل بیان فرضی نکلا۔ نا ہی جو بائیڈن نے ایسا کوئی بیان دیا ہے اور نا ہی این بی سی نیوز نے ایسی کوئی خبر نشر یا شائع کی ہے۔ وائرل پوسٹ بےبنیاد ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر امریکی نشریاتی ٹیلی ویژن نیٹ ورک این بی سی نیوز کے حوالے سے ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے کہ امریکی صدر جو بائڈین نے کہا کہ قرآن پاک میں ہی کورونا وائرس کا علاج ملےگا اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسول پر یقین رکھتے ہیں ان کی موت کورونا سے نہیں ہو سکتی۔ وشواس نیوز کی پڑتال وائرل بیان فرضی نکلا۔ نا ہی جو بائیڈن نے ایسا کوئی بیان دیا ہے اور نا ہی این بی سی نیوز نے ایسی کوئی خبر نشر یا شائع کی ہے۔ وائرل پوسٹ بےبنیاد ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’سمیع اللہ ندوی‘ نے وائرل پوسٹ کو شیئر کیا جس میں امریکی صدر جو بائیڈن کی تصویر بنی ہے اور ساتھ میں لکھا ہے، ’امریکہ کے صدر جو بائیڈن کا تازہ بیان۔ آج جو وبا کورونا وائرس پھیلی ہوئی ہے، اس کی دوا پاک قرآن سے ملےگی اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسول پر یقین رکھتے ہیں، انہیں کبھی کورونا سے موت نہیں آئےگی۔ احمد اللہ۔ خبر کا ذرائع این بی سی نیوز‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے متعدد مناسب کی ورڈس ڈال کر گوگل نیوز سرچ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کہ کیا وائرل کیا جا رہا بیان صحیح ہے۔ کی ورڈ سرچ میں ہمیں جو بائیڈن کی متعدد خبریں ملی جس میں انہوں نے رمضان کی مبارک باد مسلمانوں کو دی تھی۔ حالاںکہ وائرل دعوی جیسا کوئی بیان نہیں ملا۔

جو بائیڈن کے وائرل کئے جا رہے فرضی بیان کا ذرائع ابلاغ این بی سی نیوز کو بتایا گیا ہے۔ ہم نے پایا کہ این بی سی نیوز امریکی نشریاتی ٹیلی ویژن نیٹ ورک ہے، جہاں خاص طور پر امریکہ سے جڑی خبریں نشر اور شائع ہوتی ہیں۔ نیوز سرچ میں ہمیں این بی سی نیوز کی جانب سے نشر و شائع کی گئی ایسی کوئی خبر نہیں لگی جو امریکی صدر جو بائیڈن کے وائرل بیان سے ملتی جلتی ہو۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے ای میل کے ذریعہ این بی سی نیوز سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ شیئر کی۔ این بی سی یونی ورسل کی سینئر نیوز ایڈیٹر برنلی بروٹل نے میل کا جواب دیتے ہوئے ہمیں بتایا کہ جو بائیڈن نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے اور نا ہی این بی سی نیوز نے یہ خبر چلائی ہے۔ یہ پوری طرح فرضی ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف سمیع اللہ نودی کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق دربھنگا سے ہے۔ وہیں صارف فیس بک پر کافی سرگرم رہتا ہے۔ اور اس سے قبل بھی فیک پوسٹ شیئر کر چکا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال وائرل بیان فرضی نکلا۔ نا ہی جو بائیڈن نے ایسا کوئی بیان دیا ہے اور نا ہی این بی سی نیوز نے ایسی کوئی خبر نشر یا شائع کی ہے۔ وائرل پوسٹ بےبنیاد ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts