فیکٹ چیک: دہلی حکومت نے نہیں دیا ایسا کوئی حکم، وائرل پوسٹ فرضی ہے
دہلی حکومت کے نام سے وائرل ہو رہا فرقہ وارانہ فیصلہ فرضی ہے۔ دہلی حکومت نے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا ہے، جس میں مسلمانوں سے پھل سبزی نہیں خریدہ جانے کو ملزم قرار دیا جائےگا۔
- By: Abhishek Parashar
- Published: Apr 21, 2020 at 06:55 PM
- Updated: Apr 21, 2020 at 07:01 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دہلی حکومت کے ایک حکم کے مطابق، مسلمان دکانداروں سے پھل سبزی نہیں خریدنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائےگا۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ غلط نکلا۔ دہلی حکومت کے نام پر جس حکم کو وائرل کیا جا رہا ہے، وہ غلط ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف ’اروند بھٹناگر‘ نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے، ’’یہ ہم سب کا بنیادی حقوق کس سے کیا لینا کیا نہیں لینا اس میں کسی حکومت کا کوئی حکم نافذ نہیں ہوتا ہے۔ تمام ہندو معاشرہ اپنا کام کرتے رہیں۔ کسی کے بھڑکانے میں نہ آئیں۔ آپ کا جو دل وہیں آپ کریں‘‘۔
پڑتال
ایسا کوئی حکم اپنے آپ میں بڑی خبر ہوتی ہے، لیکن نیوز سرچ میں ہمیں ایسی کسی حدایات سے منسلک معالومات نہیں ملی۔ نیوز سرچ میں وزیر اعلی اروند کیجریوال سے متعلق سب سے تازہ خبر لاک ڈاؤن میں ڈھیل نہیں دئے جانے کو لے کر تھی۔
خبر کے مطابق، ’دہلی حکومت نے صاف کر دیا ہے کہ اگلے 20 اپریل سے دفتر کے نظام میں کوئی تبدیلی نہیں ہونے والی ہے۔ لاک ڈاؤن میں ابھی تک جس طرح سے نظام چل رہا ہے اسی طرح چلتا رہے گا۔ دفتر کھولنے کا نظام نہیں اپنایا جائے گا۔ ”عام آدمی پارٹی (آپ) کے سرکاری ہینڈل پر پھلوں اور سبزیوں کی فروخت سے متعلق ایک ٹویٹ ملا۔ اس کے مطابق، ’اروند کیجریوال نے کسانوں کی مانگ پر فوکس کرتے ہوئے آزاد پور منڈی کو چوبس گھنٹے کھولے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔
وشواس نیوز نے اسے لے کر عام آدمی پارٹی کے سوشل میڈیا ہیڈ انکت لال سے اس پوسٹ کو لے کر رابطہ کیا۔ انہوں نے اسے فرضی بتاتے ہوئے کہا، ’’یہ غلط خبر ہے، جسے جان بوجھ کر قومی بحران کے دور میں معاشرہ کو فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنے سے مقصد سے پھیلایا جا رہا ہے‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف ’اروند بھٹناگر‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کی جانب سے ایک مخصوص آئیڈیولاجی کی پوسٹ کو شیئر کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اس پیج کو 11,279 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: دہلی حکومت کے نام سے وائرل ہو رہا فرقہ وارانہ فیصلہ فرضی ہے۔ دہلی حکومت نے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا ہے، جس میں مسلمانوں سے پھل سبزی نہیں خریدہ جانے کو ملزم قرار دیا جائےگا۔
- Claim Review : دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دہلی حکومت کے ایک حکم کے مطابق، مسلمان دکانداروں سے پھل سبزی نہیں خریدنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائےگا۔
- Claimed By : FB User- Arvind Bhatnagar
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔