وشواس نیوز کی جانچ میں ملائم سنگھ یادو کے نام پر وائرل ہونے والا بیان فرضی نکلا۔ تحقیقات کے دوران وشواس نیوز نے پایا کہ ملائم سنگھ یادو نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ جیسے جیسے اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں انتخابی گہما گہمی بڑھتی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر ایسی بہت سی پوسٹس شیئر کی جا رہی ہیں، جو گمراہ کن اور جعلی ہیں۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی اور ملائم سنگھ یادو کے بارے میں ایسی ہی ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ دراصل، سمرتی ایرانی بجٹ اجلاس کے دوران ملائم سنگھ یادو کے پاس گئیں اور ان کا آشیرواد لیا۔ اسی کو جوڑتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ تیزی سے شیئر کی جارہی ہے اور دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ملائم سنگھ یادو نے اسمرتی ایرانی سے کہا ہے کہ ان کی دلی خواہش ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ دوبارہ یوپی کے وزیراعلیٰ بنیں۔ وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی اور دعویٰ جھوٹا پایا۔ یہ بیان ملائم سنگھ یادو نے نہیں دیا ہے۔
صارف نے جنوری 2022 کو وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بڑی خبر ملائم سنگھ یادو جی نے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی جی کو بتائی ہے، میری دلی خواہش ہے کہ یوگی جی دوبارہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ بنیں۔
فیس بک صارف وویک پرتاپ سنگھ چھوٹو نے بھی اسی طرح کی ایک پوسٹ کے ساتھ اپنے فیس بک پر یہ دعویٰ شیئر کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر کئی دوسرے صارفین بھی اس پوسٹ کے ساتھ ملتے جلتے دعوے کر رہے ہیں۔ فیس بک پوسٹ کا مواد ویسا ہی ہے جیسا کہ یہاں لکھا گیا ہے۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وائرل دعوے کی سچائی جاننے کے لیے، ہم نے کچھ کی ورڈ کے ذریعے گوگل پر سرچ کیا، لیکن ہمیں وائرل دعوے سے متعلق کوئی معتبر میڈیا رپورٹ نہیں ملی۔ سوچنے کی بات ہے کہ اگر ملائم سنگھ یادو نے ایسا بیان دیا ہوتا تو یقیناً وہ سرخیوں میں ہوتے اور اس سے متعلق میڈیا کی کوئی نہ کوئی رپورٹ ضرور آئی ہوتی۔ بجٹ اجلاس کے دوران اسمرتی ایرانی نے ملائم سنگھ یادو کے پاؤں چھو کر ان کا آشیرواد ضرور لیا تھا، لیکن کسی میڈیا رپورٹ میں اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ انہوں نے سی ایم یوگی کے حوالے سے اسمرتی ایرانی سے یہ بات کہی ہو۔
تحقیقات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے اسمرتی ایرانی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھی چیک کیا۔ لیکن ہمیں وائرل دعوے سے متعلق کوئی پوسٹ نہیں ملی۔
مزید معلومات کے لیے، ہم نے دینک جاگرن کے اتر پردیش کے ڈیجیٹل انچارج دھرمیندر کمار پانڈے سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل ہونے والا دعویٰ غلط ہے۔ دونوں کی ملاقات بجٹ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں ہوئی تھی۔ اس دوران پورا میڈیا وہاں موجود تھا۔ اسمرتی ایرانی نے ملائم سنگھ یادو کا آشیرواد لیتےہوئے پیر کو چھوا تھا، لیکن وہاں ایسی کوئی بحث دیکھنے کو نہیں ملی۔ اگر ایسا ہوتا تو ان دونوں میں سے کوئی بھی میڈیا کے سامنے آکر اس بات کا تذکرہ کرتا۔
ہم نے مکمل تصدیق کے لیے سماج وادی پارٹی کے قومی ترجمان منوج کاکا سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل ہونے والا دعویٰ غلط ہے۔ ملائم سنگھ یادو سینئر لیڈروں میں سے ایک ہیں۔ ہر کوئی ا کے پاس آتا ہے اور آشیرواد لیتا ہے اور وہ اخلاق کے مطابق سب کو آشیرواد دیتے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کی امیج کو خراب کرنے کے لیے بی جے پی کا آئی ٹی سیل ایسی جھوٹی خبریں چلا رہا ہے۔
تحقیقات کے اختتام پر، ہم نے دعویٰ شیئر کرنے والے فیس بک صارف جے پی سنگھ کے اکاؤنٹ کو اسکین کیا۔ اسکیننگ سے ہمیں معلوم ہوا کہ فیس بک پر چھپن ہزار سے زائد لوگ اس صارف کو فالو کرتے ہیں۔ جے پی سنگھ نامی صارف کا یہ پیج 12 اگست 2021 سے فیس بک پر ایکٹتو ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں ملائم سنگھ یادو کے نام پر وائرل ہونے والا بیان فرضی نکلا۔ تحقیقات کے دوران وشواس نیوز نے پایا کہ ملائم سنگھ یادو نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں