فیکٹ چیک: کنگنا رنوٹ کے بی بے پی کے لئے انتخابی مہم کرنے کا دعوی کرنے والی فرضی گرافکس پلیٹ ہوئی وائرل

کنگنا سے جوڑ کر اے بی پی نیوز کے نام پر فرضی گرافک پلیٹ وائرل کی جا رہی ہے۔ بی جے پی نے بھی بہار کے آنے والے اسمبلی انتخابات میں کنگنا کے انتخابی مہم سے انکار کیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں دعوی کیا جا رہا ہےکہ اداکارہ کنگنا رنوٹ بہار انتخابات میں بی جی پی کی انتخابی مہم میں شامل ہوں گی۔ اس پوسٹ میں اے بی پی نیوز کی ایک مبینہ گرافک پلیٹ شیئر کی جا رہی ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی فرضی نکلا۔ اے بی پی نیوز کی فرضی گرافک پلیٹ وائرل کی جا رہی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

اداکارہ کنگنا رنوٹ کو لے کر سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ صارفین اسے فسی بک، ٹویٹر اور واٹس ایپ پر شیئر کر رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ میں نیشنل نیوز چینل اے بی پی نیوز کی مبینہ گرافک پلیٹ شیئر کی گئی ہے۔ اس گرافکس پلیٹ میں لکھا ہے، ’’بہار انتخابات میں بی جے پی کا کی انتخابی مہم کریں گی: کنگنا کونٹ‘‘۔

وائرل پوسٹ کا آکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز کی تحقیقات کے لئے سب سے پہلے مناسب کی ورڈس ڈال کر گوگل پر سرچ کر کے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا اے بی پی نیوز نے ایسی کوئی خبر شائع کی ہے یا نہیں۔ ہمیں اے بی پی کی ویب سائٹ پر ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔ انٹر نیٹ سرچ کے دوران ہی ہمیں متعدد قابل اعتماد رپورٹ ملیں، جن میں بی جے پی کے بہار انتخابات انچارج دیویندر فڈنویس کنگنا کے انتخابی مہم کرنے کی مبینہ خبر کو مسترد کر رہےہیں۔ لائو ہندوستان کی ایسی ہی ایک نیوز رپورٹ کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

ابھی تک کی موصولہ معلومات کے مطابق میڈیا رپورٹ میں کنگنا کی جانب سے بھی ایسا کوئی بیان نہیں آیا ہے کہ وہ بی جے پی کے لئے انتخابی مہم کریں گی۔

وشواس نیوز نے اے بی پی نیوز کے نام پر وائرل ہونے والی گرافک پلیٹ کا قریب سے جائزہ لیا۔ اس گرافک پلیٹ میں گرامر کی غلطی واضح طور پر دکھائی دیتی ہیں۔ اس میں غلط جگہ پر سیمی کالن کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس گرافک پلیٹ میں استعمال کیا گیا فونٹ اے بی پی کے اصل فونٹ سے مختلف ہے۔ ذیل میں شیئر کردہ تصویر میں یہ فرق واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اس تصویر میں، اے بی پی کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر ویڈیو سے لیا گرافک پلیٹ اور مبینہ گرافک پلیٹ نیچے وائرل ہو رہی ہے۔ آپ خود فونٹ کا فرق بھی دیکھ سکتے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے اے بی پی نیوز کے ایڈیٹوریئل محکمہ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فرضی گرافک پلیٹ ہے۔ اس گرافک پلیٹ اور خبر کا اے بی پی نیوز سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک اصرف صدام صدیقی کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف کی جانب سے زیادہ تر فارورڈیڈ پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: کنگنا سے جوڑ کر اے بی پی نیوز کے نام پر فرضی گرافک پلیٹ وائرل کی جا رہی ہے۔ بی جے پی نے بھی بہار کے آنے والے اسمبلی انتخابات میں کنگنا کے انتخابی مہم سے انکار کیا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts