فیکٹ چیک: اتھوپیا کے ویڈیو کو کیا جا رہا ہندوستانی فوج کے فرضی دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے جب ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ہندوستان کا نہیں بلکہ افریقی ملک ایتھوپیا کی فوج کا ویڈیو ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے نوجوانوں کو ٹرینگ کرتے ہوئے جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص آگ کے گولے کی جانب دوڑتا ہے اور اسی میں پھنس کر جل جاتا ہے۔ اب ویڈیو کا مذاق بناتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ہندوستان کی ایس ایس جی کمانڈوز کا ویڈیو ہے جو جنگ کے لئے تیاری کر رہی ہے۔ وشواس نیوز نے جب ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ہندوستان کا نہیں بلکہ افریقی ملک ایتھوپیا کی فوج کا ویڈیو ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صار ف نے وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’بھارت کے ایس ایس جی کمانڈوز جنگ کےلٸے تیاریوں میں مصروف‘‘۔

پوسٹ کے آکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے ہم نے ان ویڈ ٹول میں ویڈیو کو اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو فیس بک صارف ‘عبد رضاق دورڈے’ کی جانب سے 11 مارچ 2020 کو شیئر ہوا ملا۔ صارف نے ویڈیو کو شیئرکرتے ہوئے کیپشن میں لکھا ہے، ’ارومیا اسپیشل فورس‘۔

ارومیا اسپیشل فورس کو ہی اپنی ابتدائی معلومات مانتے ہوئے ہم نے گوگل پر ارومیا سرچ کیا اور ہمیں پتہ چلا کہ ارومیا افریقی ملک ایتھوپیا کی ایک ریاست ہے۔ اپنی مزید سرچ میں ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو میں وردی میں نظر آرہے کچھ افسران کو ایک پرچم کو سیش کو طور پر پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایتھوپیا کا پرچم سرچ کئے جانے پر ہمیں وائرل ویڈیو میں افسران کے گلے میں نظر آرہا پرچم ایک جیسا لگا۔ موازنہ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔

ایتھوپیا کے ارومیا کے فوج کے ویڈیو کو تلاش کرنا ہم نے شروع کیا اور ہمیں ’او بی این افان ارومو‘ نام کا ایک ویری فائڈ فیس بک پیج ملا۔ یہاں پیج سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق یہ ارومیا کے سرکاری ادارے کا پیج ہے جہاں مقامی ویڈیو اور خبروں کو شیئر کیا جاتا ہے۔ اس پیج پر 9مارچ 2020 کو اپ لوڈ ہوا آٹھ مینٹ 14 کا ایک ویڈیو ملا جس میں وائرل ویڈیو کی طرح کچھ جوانوں نے سر پر لال اور کچھ نے سفید پٹی باندھے نظر آرہے ہیں۔ اور اس ویڈیو میں بھی وائرل ویڈیو کی طرح افسران کے گلے میں سیش دیکھا جا سکتا ہے۔

اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ یہ وائرل ویڈیو ایتھوپیا کا ہے حالاںکہ ہم نے تصدیق کے لئے ہمارے ساتھی دینک جاگرن میں نیشنل بیورو کے وزارت دفاع اسسٹینٹ ایڈیٹر سنجے مشرا سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو ہندوستان کا نہیں ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج گڑھی دوپٹہ نیوز کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو 241,386 لوگ فالوو کرتے ہیں۔  

نتیجہ: وشواس نیوز نے جب ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ہندوستان کا نہیں بلکہ افریقی ملک ایتھوپیا کی فوج کا ویڈیو ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts