فیکٹ چیک: عمران خان کے پروگرام میں نہیں تھا کالر ’گل خان‘ ایڈیٹڈ ویڈیو ہوئی وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو ایڈیٹڈ ہے۔ اس میں ایڈٹ کر کے گل خان نام کے کالر کی ریکارڈنگ کو جوڑا گیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پچھلے دنوں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا ٹیلی فون کے ذریعہ ہوئے عوامی رابطہ پروگرام کی ایک کلپ کو شارٹ ویڈیو کے طور پر سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں گل خان نام کے کالر کو طنزیہ باتیں کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ صارفین ویڈیو کو سچ مان کر سوشل میڈیا پر شیئر کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل ویڈیو ایڈیٹڈ ثابت ہوئی۔ عمران خان کی ٹیلی فونک عوامی رابطہ میں کوئی بھی گل خان نام کا کالر نہیں تھا۔ الگ سے ایڈیٹ کر کے ریکارڈنگ کو جوڑا گیا ہے۔ عمران خان کے دفتر نے بھی وائرل ویڈیو کو فرضی قرار دیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پیج ’پی پی پی میڈیا سیل سنٹرل سیکریٹیئٹ ‘ نے عمران خان کا ٹیلی فون کے ذریعہ ہوئے عوامی رابطہ کا ایڈیٹڈ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ‘ گل خان کا ہاٹ لائن پر عوامی وزیر اعظم سے رابطہ۔ گل خان کو عوامی وزیر اعظم کی کارکردگی پر بہت فخر ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

کل 2 مینٹ 20 سیکینڈ کے اس ویڈیو میں ایک گل خان نام کے کالر کو عمران خان سے طنزیہ باتیں کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں ڈال کر متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی پر 2 فروری 2021 کو شائع ہوئی خبر لگی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’وزیراعظم عمران خان نے یکم فروری کی شام کو عوام سے براہ راست رابطے کے سلسلے میں اعلان کردہ ‘آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ’ پروگرام میں مختلف سوالوں کے جواب دیے۔ اس دوران وزیراعظم عمران خان نے ٹیلی فون کالز کا جواب دینے کے ساتھ کچھ سوشل میڈیا صارفین کے سوالات کے جواب بھی دیے‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

پی ایم او آفس پاکستان کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل پر ہمیں اس پروگرام کا پورا ویڈیو ملا۔ ایک گھٹنے 41 مینٹ کے اس ویڈیو میں عمران خان بہت سے کالرز سے بات کرتے ہوئے نظر آئے۔ حالاںکہ گل خان نام کا کوئی کالر نہیں دکھا۔

ہمیں مذکورہ لائیو پروگرام اے آر وائی نیوز کے یوٹیوب چینل پر بھی ملا۔ 1 فروری کو نشر ہوئے اس پروگرام میں بھی کہیں گل خان نام کے کالر کا ذکر نہیں ملا۔

اپنی تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو کی شروعات کا وقت شام کے 7 بج کر 21 مینٹ کا دکھا۔ اسی اسکرین گریب کو اصل ویڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ جبکہ اے آر وائی چینل پر نشر ہوئے اصل ویڈیو کی شروعات 7 بج کر 20 سے ہی ہوتی ہے۔ حالاںکہ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ویڈیو کے شروعات کے ہی حصہ کو ٹرم اور ایڈیٹ کر کے وائرل کر دیا گیا ہے۔

وائرل ویڈیو میں کالر گل خان اپنا نام بتاتا ہے۔ حالاںکہ قابل غور یہ ہے کہ کالر کے نام بتاتے ہی اس کا نام اسکیرن پر ’ندیم خان‘ اور جگہ میں ’دیر‘ لکھا ہوا نظر آتا ہے۔ جسے صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ اسے اوپر سے ایڈیٹ کر کے لکھا گیا ہے۔ اصل ویڈیو میں کالر کا نام ’ہیدر عباس ساہیوال‘ لکھا ہوا ہے، اور انہی کو ہی عمران خان سے بات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو میں دھائی مینٹ تک مسلسل کالر کو ہی بلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا عمران خان سرف کالر کی بات سنتے ہوئے دکھ رہے ہیں۔ جبکہ اصل ویڈیو میں پہلے کالر کا سوال 38 سیکنڈ کا ہوتا ہے جس کے جواب عمران خان دیتے ہیں۔ ویڈیو میں ٹائم لاپ کو دیکھ سکتے ہیں۔ عمران خان کے متعدد کالرز کے سوالوں کو سننے کے وقت کو ایڈیٹ کر کے جوڑ دیا گیا ہے۔

ویڈیو کی تصدیق کے لئے جاگرن نیو میڈیا کے سینئر ایڈیٹر پرتیوش رنجن نے ’آج نیوز‘ (ٹی وی) اسلام آباد کے سینئر کارسپانڈینٹ نوید اکبر سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل ویڈیو شیئر کی۔ انہوں نے عمران خان کی میڈیا ٹیم سے اس متعلق بات کی اور ہمیں ان کے حوالے سے بتایا کہ وائرل کیا جا رہا یہ ویڈیو ایڈیٹڈ ہے۔

فرضی ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج پی پی پی میڈیا سیل سنٹرل سیکریٹیئٹ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ پیج کو 448،788 صارفین فالوو کرتےہیں۔ علاوہ ازیں پیج میں دئے گئے بایو کے مطابق، مذکورہ پیج کو ایک مخصوص سیاسی جماعت کے میڈیا سیل کی جانب سے چلایا جاتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو ایڈیٹڈ ہے۔ اس میں ایڈٹ کر کے گل خان نام کے کالر کی ریکارڈنگ کو جوڑا گیا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts