فیکٹ چیک: اے آئی یو ڈی ایف کے لیڈر بدرالدین اجمل کی یہ وائرل کلپ ایڈیٹڈ ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو مارفڈ ہے۔

وشواس نیوز نئی دہلی۔ آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ ( اے آئی یو ڈی ایف) کے سربراہ بدرالدین اجمل کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل کلپ میں اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ اگر اے آئی یو ڈی ایف اقتدار میں آتی ہے تو وہ ہندوستان کو ایک اسلامک ملک میں تبدیل کر دیں گے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی جھوٹا ہے۔ وائرل ویڈیو ایڈیٹڈ ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل ویڈیو میں بدرالدین اجمل کو مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ’’مغلوں نے 800سالوں تک ہندوستان میں حکمرانی کی۔ ہم ملک کو اسلامک ملک بنائیں گے۔ یو پی اے اور اعظیم اتحاد کی حکومت بنائیں گے اور میری پارٹی آئی یو ڈی ایف اس کا حصہ ہوگی۔ ملک میں ایک بھی ہندو شخص نہیں ہوگا۔ ہم سبھی کو مسلمان بنائیں گے‘‘۔

وائرل پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تفتیش شروع کرنے کے لئے ہم نے سب سے پہلے اس ویڈیو کو ان ویڈ ٹول کی مدد سےکی فریمس نکالے اور پھر ان کی فریمس کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ ہم نے پایا کہ یہ کلپ 2019 میں لوک سبھا انتخابات کے دوران باپوٹا میں ہوئی ایک انتخابی ریلی سے لی گئی ہے۔ ہمیں یہ پورا ویڈیو ’سانی دول ولاگس‘ نام کے ایک یوٹیوب چینل پر ملا۔

اپنے اصل خطاب میں بدرالدین اجمل نے کہا تھا، ’’معلوں نے ہندوستان میں 800سال تک حکمرانی کی، لیکن وہ کبھی بھی ملک کو اسلامی بنانے کا خواب دیکھنے کی ہمت نہ کرسکے۔ کیا انہوں نے ایسا کیا؟ انہوں نے کوشش بھی نہیں کی۔ وہ ہمت نہیں کر سکے۔ اس کے بعد، برطانہ نے دو سو سال تک ملک پر حکمرانی کی۔ وہ ہندوستان کو اعیسائی ملک بنانے میں ناکامبیاب رہے۔ آزادی کے بعد ستر سالوں میں، 55 سال تک کانگریس کی حکومت رہی۔ جواہرلال نہرو سے لے کر لال بہادر شاستری اور راجیو گاندھی سے لے کر منموہن سنگھ اور نرسمہاراؤ تک کانگریس لیڈران نے ملک کو ہندو راشٹرا بنانے کا خواب نہیں دیکھا۔ مودی جی، کبھی یہ خواب نہ دیکھیئے، اپکا خواب ٹوٹ جائےگا۔ یہ ملک سیکیولر ہے‘‘۔

تفتیش میں ہم نے پایا کہ آے آئی یو ڈی ایف کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل نے بھی وائرل دعوی کو خارج کرتے ہوئے پورے ویڈیو کو شیئر کیا۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے بدرالدین اجمل سے رابطہ کیا اور انہوں نے کہا، ’’یہ میرے سیاسی کریئر کو ختم کرنے کی سازش ہے۔ یہ ویڈیو میرے ایک پرانی ویڈیو کو ایڈٹ کر کے میری امیج کو نقصان پہنچانے کے لئے بنایا گیا ہے‘‘۔

فرضی پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف ششانک چکروتی کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق گواہاٹی سے ہے اور اس پروفائل کو 2010 میں بنایا گیا تھا۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو مارفڈ ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts