وشواس نیوز نے اس تصویر کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ہو رہی یہ فوٹو ایڈیٹڈ ہے۔ عمران خان کے ساتھ اصل تصویر میں کلبھوشن جادھو نہیں بلکہ پاکستان پنجاب کے لیڈر خرم لغاری ہیں اور یہ تصویر اس وقت کی ہے جب انہوں نے 2018 میں پی ٹی آئی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ طویل عرصہ سے پاکستان کی قید میں ہندوستانی شہری کلبوھش جادھو کی فرضی تصویر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں کلبھوشن جادھو اور عمران خان کو دیکھا جا سکتا ہے۔ وہیں کلبھوشن جادھو کے گلے میں عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کا پرچم بھی نظر آرہا ہے۔ اب اسی تصویر کو سچ مانتے ہوئے سوشل میڈیا پر موجود بہت سے صارفین شیئر کر رہے ہیں اور یہ دعوی کر رہے ہیں ک ہیہ کلبھوشن جادھو نے پی ٹی آئی پارٹی جوائن کر لی ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس تصویر اور اس کے ساتھ کئے جا رہے دعوی کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ہو رہی یہ فوٹو ایڈیٹڈ ہے اور دعوی بھی فرضی ہے۔ عمران خان کے ساتھ اصل تصویر میں کلبھوشن جادھو نہیں بلکہ پاکستان پنجاب کے لیڈر خرم لغاری ہیں اور یہ تصویر اس وقت کی ہے جب وہ 2018 میں پی ٹی آئی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔
فیس بک صارف نے عشر البرٹ نے وائرل تصویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’کلبھوشن جادھو کیا تحریک انصاف میں شامل ہوگئے؟؟#کلبھوشن_کا_یار_نیازی‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔سرچ میں ہمیں اصل تصویر ایک نیوز ویب سائٹ پر ملی۔
دا کرنٹ ڈاٹ پی کے نام کی اس نیوز ویب سائٹ پر 11 فروری 2021 کو وائرل ہو رہی تصویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے خبر دی گئی ہے۔ حالاںکہ اس تصویر میں عمران خان کے ساتھ کلبھشن جادھو نہیں بلکہ ایک لیڈر نظر آئے۔ خبر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق عمران خان کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قانون ساز خرم لغاری ہیں۔
مزید سرچ کئے جانے پر ہمیں عمران خان کی خرم لغاری کے ساتھ کی یہ اصل تصویر ڈان نیوز ، 24نیوز ایچ ڈی اور دنیانیوز کی ویب سائٹ پر بھی ملا۔
اپنی پڑتال کو ہم نے آگے بڑھایا اور ہمیں یہ تصویر پی ٹی آئی کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل پر بھی 1اگست 2018 کے ٹویٹ میں ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، سردار ختم لغادی نے عمران خان سے مظفرگڑھا میں ملاقات کی اور پارٹی میں شامل ہوئے۔ مکمل ٹویٹ نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔
وائرل اور اصل تصویر کے درمیان فرق کو صاف دیکھ سکتے ہیں۔
اس تصویر سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے پاکستانی کے 92نیوز کے سینئر صحافی عارف محمود سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر ایڈیٹڈ ہے۔
اپنی تفتیش کے اگلے مرحلہ میں ہم نے اس فرضی تصویر کے ساتھ کئے جا رہے دعوی کی پڑتال کی۔ دعوی کے مطابق کلبھوشن جادھو نے پاکستان میں سیاست جوائن کر لی ہے۔ سرچ میں ہمیں ایسی کوئی بھی خبر نہیں لگی جو اس دعوی کو صحیح ثابت کرتی ہو۔ حالاںکہ خبروں کے مطابق کلبھوشن جادھو ابھی بھی پاکستان جیل میں قید ہیں ان کے کیس سے متعلق 18 نومبر 2021 کی خبر کو یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیبننگ میں ہم نے پایا کہ صارف عشر البرٹ کو 15ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس تصویر کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ہو رہی یہ فوٹو ایڈیٹڈ ہے۔ عمران خان کے ساتھ اصل تصویر میں کلبھوشن جادھو نہیں بلکہ پاکستان پنجاب کے لیڈر خرم لغاری ہیں اور یہ تصویر اس وقت کی ہے جب انہوں نے 2018 میں پی ٹی آئی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں