فیکٹ چیک: کولڈ ڈرنک میں نہیں ملایا ایبولا وائرس، فرضی پوسٹ ہو رہی وائرل
- By: Umam Noor
- Published: May 6, 2019 at 12:09 PM
- Updated: May 13, 2019 at 11:33 AM
نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کولڈ ڈرنک نہ پئیں کیوں کہ کمپنی کے ایک ملازم نے ان میں ایبولا وائرس سے متاثر خون ملا دیا ہے۔ اس پوسٹ میں یہ دعویٰ این ڈی ٹی وی کے حوالے سے کیا جا رہا ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ غلط ثابت ہوتا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ، ’’ پلیز سبھی دوستوں کو فارورڈ کریں۔ حیدرآباد پولیس کی طرف سے پورے ملک میں اطلاع دی گئی ہے۔ آنے والے کچھ دنوں تک آپ کوئی بھی کولڈ ڈرنک جیسے مازہ، فینٹا،7اپ، کوکا کولا، ماونٹین ڈیو، اور دیگر کولڈ ڈرنک نہ پئیں کیوں کہ اس میں ایک کمپنی کے ملازم نے ایبولا نام کے خطرناک وائرس کا خون ملا دیا ہے۔ یہ خبر کل این ڈی ٹی وی چینل میں بتائی تھی۔ آپ جلد سے جلد اس میسیج کو فارورڈ کرکے مدد کریں۔ آپ جتنا ہو سکے شیئر کریں، شکریہ‘‘۔
پڑتال
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ سامنے آیا ہے کہ اس وائرل تصویر کی مدد سے شیئر کیا جا رہا میسیج فرضی ہے۔ اب تک ایسی کوئی نیوز رپورٹ یا دوسری کوئی قابل اعتماد رپورٹ نہیں آئی ہے جو اس دعویٰ کی تصدیق کرتی ہو۔
ہم نے اپنی پڑتال میں حیدرآباد پولیس کی ویریفائڈ ویب سائٹ کو بھی کھنگالا۔ ویب سائٹ پر بھی ہمیں اس وائرل ہو رہے دعویٰ کی تصدیق کرنے والی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
ان ویڈ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) ٹویٹر سرچ کا استعمال کر کے ہم نے حیدرآباد پولیس کے ٹویٹر ہینڈل پر بھی اس دعوی کی تلاش کی۔ یہاں بھی ہمیں ایسا کوئی ٹویٹ نہیں ملا جو اس مبینہ دعویٰ کی تصدیق کرتا ہو۔
INVID
ہم نے اس سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے این ڈی ٹی وی سے رابطہ کیا۔ این ڈی ٹی وی کے حکام کے مطابق اس طرح کی کوئی رپورٹ ان کے چینل پر نہیں دکھائی گئی ہے۔
آگے کی پڑتال میں ہمیں سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کی آفیشیئل ویب سائٹ پر ایبولا وائرس کے بارے میں جانکاری ملی۔ اس ویب سائٹ پر ملے ایک نوٹ کے مطابق، ’’ عام طور پر ایبولا وائرس کھانے والی چیزوں کے ذریعہ نہیں پھیلتا۔ حالاںکہ دنیا کے کچھ حصوں میں ایبولا وائرس بش میٹ (جنگلی ) کے ذریعہ یا اس کو کھانے سے پھیل سکتا ہے‘‘۔
آپ کو بتا دیں کہ یہی پوسٹ 2016 میں بھی ایسے دعوےٰ کے ساتھ وائرل کی گئی تھی۔ حالاںکہ تب ایسا کرنے والے شر پسند عناصر نے حیدرآباد پولیس کے بجائے منیلا پولیس کے نام کا استعمال کیا تھا۔ اس وقت وائرل کئے گئے میسیج میں لکھا گیا تھا کہ، ’’ فلیپینس اور ہندوستان کے لئے منیلا پولیس کا ایک اہم پیغام: آئندہ کچھ ہفتوں تک کول ڈرنک کے کسی مصنوعات کو نہ پئیں کیوں کہ ایک کپمنی ملازم نے ان میں اپنا ایبولا وائرس متاثر خون منتقل کر دیا ہے۔ اسے کل این ڈی ٹی وی نیوز پر دکھایا گیا تھا… آپ سے گزارش ہے کہ لوگوں کو فارورڈ کریں جن کا آپ خیال رکھتے ہیں‘‘۔
اسٹاک اسکین (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کا استعمال کر کے ہم نے مندیپ سنگھ کنبوج نام کے اس فیس بک صارف کی پروفائل چیک کی جس نے یہ پوسٹ شیئر کی تھی۔ ہماری پڑتال میں سامنے آیا کہ یہ صارف پہلے بھی اپنی وال پر فرضی پوسٹ شیئر کر چکا ہے ۔
StalkScan
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں، کولڈ ڈرنک میں ایبولا وائرس ملانے کا دعویٰ فرضی پایا جاتا ہے۔
مکمل سچ جانیں…. سب کو بتائیں
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 –) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔
- Claim Review : کولڈ ڈرنک میں کمپنی کے ایک ملازم نے ایبولا وائرس سے متاثر خون ملا دیا ہے
- Claimed By : FB User- Mandeep Singh Kanboj
- Fact Check : جھوٹ