جب ہم نے پڑتال کی تو پایا یہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہا شخص دہلی فسادات کا ملزم شاہ رخ پٹھان ہے۔ اب اس ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص کو پولیس کی وین سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ اندور میں کنہیا لال کو قتل کرنے والے قاتل کا ویڈیو ہے۔ جب ہم نے پڑتال کی تو پایا یہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہا شخص دہلی فسادات کا ملزم شاہ رخ پٹھان ہے۔ اب اس ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’*یہ ہے وہ شیر۔ جس نے انڈیا میں گستاخہ کے حامی کو واصل جہنم کیا‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کویہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ملت ٹائمس کے ٹویٹر ہینڈل پر ملا۔ 23مئی 2022کو اپلوڈ کئے گئےاس ویڈیو کےساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’دہلی تشدد معاملہ میں گرفتار شاہ رخ پٹھان کو بیمار والد سے ملنے کے لئے آج چار گھنٹے کی کسٹڈی پیرول ملی ہے‘۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں وائرل ویڈیو سے ہی ملتا جلتا ایک ویڈیو ملا۔ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’ملزم شاہ رخ پٹھان، جس نے سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران ایک پولیس اہلکار پر بندوق تانی تھی، 23 مئی کو اپنی رہائش گاہ پہنچنے پر 4 گھنٹے کی پیرول کے دوران استقبال کیا گیا۔ اسے اپنے بیمار والد سے ملنے کے لیے پیرول ملی تھی‘۔
اسی معاملہ سے جڑی خبر ہمیں دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ 27 مئی 2022 کو اس خبر کو جے پی یادو کے ذریعہ لکھا گیا ہے اور دی گئی معلومات کے مطابق، ’فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران دہلی پولیس کے ایک جوان پر بندوق تاننے کا ملزم شاہ رخ پٹھان ایک بار پھر خبروں میں ہے۔ شاہ رخ پٹھان کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں ہجوم ان کا پرتپاک استقبال کر رہا ہے۔ اس دوران ہاتھ ہلا کر لوگوں کے سلام کا جواب بھی دے رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ دہلی فسادات کے ملزم شاہ رخ پٹھان جب جیل سے باہر آیا تو اس کے استقبال کے لیے ان کے گھر کے باہر ایک بڑی بھیڑ جمع ہو گئی۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، سی اے اے کی مخالفت کے دوران ایک پولیس اہلکار پر بندوق تاننے والے ملزم شاہ رخ پٹھان کو 23 مئی کو ان کی رہائش گاہ پہنچنے پر 4 گھنٹے کی پیرول کے دوران موصول کیا گیا۔ اسے اپنے بیمار والد سے ملنے کے لیے پیرول ملی تھی‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے دینک جاگرن میں اس معاملہ کو کوور کرنے والے سینئر صحافی راکیش کمار سنگھ سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کو شیئر کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو دہلی فسادات کے ملزم شاہ رخ پٹھانے کا اس وقت کا ہے جب اسے مئی میں چار گھنٹوں کی پیرول کے لئے اپنے والد سے ملنے کی اجازت ملی تھی‘۔
خبروں کے مطابق، ’راجستھان کے ادے پور میں ہوئے کنہیا لال کے قتل کے بعد پولیس نے اب تک 10 لوگوں کو اپنی حراست میں لیا ہے‘۔ معاملہ سے متعلق مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’پاکستان نیوز‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو 49 لوگ فالوو کرتےہیں۔
نتیجہ: جب ہم نے پڑتال کی تو پایا یہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہا شخص دہلی فسادات کا ملزم شاہ رخ پٹھان ہے۔ اب اس ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں