فیکٹ چیک: لاک ڈاؤن کے دوران مہاجر مزدوروں کی ہجرت کا یہ ویڈیوممبئی کا نہیں دہلی کے آنند وہار کا ہے

مہاجر مزدوروں کی ہجرت کے جس ویڈیو کو ممبئی کے دہیسر چیک ناکا کا بات کر وائرل کیا جا رہا ہے، وہ دہلی کے آنندر وہار کا مارچ کا ویڈیو ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ملک بھر میں چل رہے لاک ڈاؤن کے دوران دیگر ریاستوں سے مزدوروں کی ہجرت کے بیچ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جسے لے کر دعوی کیا جا رہا ہے کہ ممبئی کے دہیسیر چیک ناکا کا ویڈیو ہے۔

وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی غلط نکلا۔ مزدوروں کی بھیڑ کے جس ویڈیو کو ممبئی کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے، وہ دہلی کے آنند وہار کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پیج ’وائس آف بھارت‘ نے وییو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے، ’’داہیسر چیک ناکا، مہاجر مزدور‘‘۔

پڑتال

تقریبا ایک مینٹ 10 سیکنڈ کے اس وائرل ویڈیو میں مزدوروں کی لمبی قطار کو سڑکوں پر چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ۔ ان ویڈ سے ملے کی فریمس کو رورس امیج کرنے پر ہمیں سوشل میڈیا پر کئی صارفین کی جانب سے اپ لوڈ کی گیا ویڈیو ملا، جس میں اسے دہلی کے آنند وہار کا بتایا گیا ہے۔ 28 مارچ 2020 کو ٹویٹر ہینڈل ایک شاہد سدیقی کی ٹویٹر پروفائل پر ہمیں ایک ویڈیو ملا، جس کا ایک حصہ وائرل پوسٹ میں استعمال کیا گیا ویڈیو ہے۔

اس ویڈیو میں ویڈیو بنانے والے شخص کو یہ کہتے ہوئے صاف سنا جا سکتا ہے، ’میں دیپک پالی وال یہ ویڈیو بنا رہا ہوں۔ یہ دہلی کے آنند وہار بس اڈے کا حال ہے۔ 28 تاریخ کو وقت شام 4 بجے یہ دہلی کے آنند وہار بس اڈے کا حال ہے‘۔

اس دعوی کی تصدیق کے لئے ہم نے یہاں سے ملے کی ورڈ کے ساتھ سوشل سرچ کا سہارا لیا۔ سرچ میں ہمیں اسی تاریخ کا ایک ٹویٹ ملا، جس میں استعمال کی گئی تصاویر آنند وہار کی ہیں اور اس وقت شام کے 4 بجے ہی بتایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا سرچ میں ہمیں ’ایٹ آئی ایم نریندر ناتھ‘ کے ویری فائڈ ٹویٹر ہینڈل پر 28 مارچ کو اپ لوڈ کی گئی دو تصایر ملیں، جسے دہلی یو پی سرحد کے کوشامبی کے پاس کا بتایا گیا ہے۔ انہوں نے اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے، ’کوشامبی (دہلی۔ یو پی بارڈر) کے بس اسٹاپ پر 4 بجے کا منظر…ہماری ٹیم کی جانب سے لی گئی تصویر‘۔

یو ٹیوب سرچ میں ہمیں 28 مارچ کو ہی ہندی نیوز چینل ’اے بی پی‘ کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا ویڈیو بولیٹن بھی ملا، جس میں وائرل ویڈیو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے۔

مشرقی دہلی کو کوور کرنے والے ہمارے ساتھی دینک جاگرن کے سینئر رپورٹر شجاالدین نے بتایا، ’یہ دہلی کے آنند وہار کا پرانا ویلڈیو ہے‘۔ انہوں نے کہا، ’جب ملک میں لاک ڈاؤن کے پہلے مرحلہ کا علان ہوا تھا، تب مزدور افواہ کی وجہ سے آنند وہار پر جمع ہو گئے تھے، کیوں کہ انہیں پتہ چلا تھا کہ یہاں سے ان کے گھروں کو چلنے والی ٹرینوں کا انتظام کیا گی ہے۔

اب باری تھی اس ویڈیو کو فرضی حوالے کےساتھ شیئر کرنے فیس بک بلاگ وائس آف بھارت کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل کو 225 صارف فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: مہاجر مزدوروں کی ہجرت کے جس ویڈیو کو ممبئی کے دہیسر چیک ناکا کا بات کر وائرل کیا جا رہا ہے، وہ دہلی کے آنندر وہار کا مارچ کا ویڈیو ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts