وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ کار حادثہ کا یہ ویڈیو 2014 کا روس کا ہے۔ اس ویڈیو سے لارس ولکس کے کار حادثہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی(وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک سڑک حادثہ کا ویڈیووائرل ہورہاہے جس میں سڑک پرجلتی ہوئی کچھ گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں متعدد افراد آگ کو بجھاتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔ اب اسی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر موجود صارفین یہ دعوی کرتےہوئے وائرل کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیولارس ولکس کےکار حادثہ کا ہے جس میں حال میں ان کی موت ہو گئی تھی۔ وشواس نیوزنے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ کار حادثہ کا یہ ویڈیو 2014 کا روس کا ہے۔ اس ویڈیو سے لارس ولکس کے کار حادثہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کواپ لوڈ کیا اور ساتھ میں لکھا،’عبرت ناک ۔۔۔۔إِنَّا كَفَيْنَاكَ الْمُسْتَهْزِئِينَتحقیق ہم کافی ہیں آپ کا مذاق اڑانے والوں کے لیے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خاکے بنانے والاخاک میں مل گیااس ملعون نے 2007 میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کارٹون بنائے تھے۔ دو دن پہلے ایک حادثے میں اس کی کار میں آگ لگ گئی دو گھنٹے تک کار میں آگ لگی رہی اور اس کی لاش تک جلتی رہی۔۔۔ الحمدللہ ملعون سویڈش کارٹونسٹ لارس ولکس 2 پولیس گارڈز سمیت کار حادثے میں جنم واصل ہو گیا‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
کارٹونسٹ لارس ولکس کے کار حادثہ اور انتقال سے جڑی 4 اکتوبر 2021 کو شائع ہوئی خبریں ملیں جن میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’سویڈن کے کارٹونسٹ لارس ولکس کی ایک سڑک حادثے میں موت ہوگئی۔ ولکس کی عمر 75 سال تھی۔ یہ حادثہ اتوار کو جنوبی سویڈن کے قصبے مارکریڈ کے قریب اس وقت پیش آیا جب وہ پولیس کی سیکورٹی میں کہیں جا رہے تھے‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھ سکتےہیں۔
پڑتال کو ہم نے آگے بڑھایا اور سب سے پہلے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے کی فریمس نکال کر گوگل رورس امیج کےذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو روس کے ویری فائڈ یوٹیوب ہینڈل پرملا۔ یہاں ویڈیو کو23 ستمبر 2014 کواپلوڈ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ایک سڑک کار حادثہ میں ڈرائیور زندہ جل گیا۔
گوگل ٹائم ٹول میں 2014 کوسلیکٹ کرتے ہوئے ہم نےنیوز سرچ کیا اور اس کار حادثہ سے جڑی حبروں کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں روسی ویب سائٹ پر اس سے جڑی ایک خبر ملی۔ یہاں خبرمیں دی گئی معلومات کے مطابق، 21 ستمبر کو ماسکو کے وقت 14.30 بجے ایلبوگا-پرم ہائی وے کے 67 ویں کلومیٹر پر ایک بڑا حادثہ ہو گیا۔ کار کے ڈرائیور نے ایک گاڑی کو ٹکر ماری اور پھر آگےکی گاڑیوں میں چھ نقصان ہوا۔‘‘۔ یہاں خبرکے ساتھ وائرل ویڈیو کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔
وشواس نیوز نے تصدیق کے لئے سویڈن کے فری لانس صحافی ایکن بیکر سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نےہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو حال میں کارٹونسٹ ولکس کے کار حادثہ کا نہیں ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئرکرنےوالے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہمننے پایا کہ صارف شان مقسود کو124 لوگ فالوو کرتےہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ کار حادثہ کا یہ ویڈیو 2014 کا روس کا ہے۔ اس ویڈیو سے لارس ولکس کے کار حادثہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں