فیکٹ چیک: بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے برسوں پرانا ویڈیو اب یو پی انتخابات میں وائرل

وشواس نیوز کی جانچ میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا بیان 2006 کا نکلا۔ مایاوتی کا نامکمل بیان اب یوپی انتخابات میں غلط سیاق و سباق کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔

فیکٹ چیک: بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے برسوں پرانا ویڈیو اب یو پی انتخابات میں وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ یوپی انتخابات کے دوران بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا 35 سیکنڈ کا ویڈیو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہا ہے۔ مایاوتی کے اس ویڈیو کو اپنے خلاف پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین کہہ رہے ہیں کہ مایاوتی نے بی ایس پی کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیا ہے۔ بی ایس پی کو ووٹ دے کر اپنا ووٹ خراب نہ کریں۔ وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ معلوم ہوا کہ مایاوتی کا وائرل ہونے والا ویڈیو 2006 کی پریس کانفرنس کا ہے۔ اس ویڈیو کا الیکشن 2022 سے کوئی تعلق نہیں۔ وشواس نیوز کی جانچ میں مایاوتی سے متعلق پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوئی۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پیج دکشن ودھان سبھا کانگریس آگرہ 88 نے 31 جنوری کو بی ایس پی سپریمو مایاوتی کا 35 سیکنڈ کا ایک ویڈیو وائرل کیا، جس میں دعوی کیا گیا: ‘مایاوتی بی ایس پی کو بی جے پی کی بی ٹیم کہتی ہیں، بی ایس پی کو ووٹ دے کر اپنا ووٹ خراب نہ کریں’۔

فیس بک پوسٹ کا مواد ویسا ہی ہے جیسا کہ یہاں لکھا گیا ہے۔ اس کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔ کئی دوسرے صارفین نے اس ویڈیو کو اسی طرح اور اسی طرح کے دعووں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

پڑتال

وشواس نیوز نے مایاوتی کے وائرل ویڈیو کے پیچھے سچ جاننے کے لیے سب سے پہلے بی ایس پی کے ترجمان فیضان خان سے رابطہ کیا۔ وائرل ویڈیو کو واٹس ایپ پر شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مایاوتی کے پرانے ویڈیو کو غلط طریقے سے ایڈٹ کر کے وائرل کیا جا رہا ہے۔

تحقیقات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے وشواس نیوز نے گوگل اور یوٹیوب پر مختلف کی ورڈ کے ساتھ تلاش شروع کی۔ وشواس نیوز کو محمد ولید کے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو ملا۔ اسے 18 فروری 2017 کو اپ لوڈ کرتے ہوئے کہا گیا کہ مایاوتی کا اصل ویڈیو 10 نومبر 2006 کا ہے۔ یہ ویڈیو اے بی پی نیوز کی تحقیقات کا حصہ تھا۔ 1:28 منٹ کی اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد پتہ چلا کہ مایاوتی نے 2006 میں میرٹھ میں ہونے والے انتخابات کے حوالے سے پریس کانفرنس کی تھی۔ اسی پریس کانفرنس کا صرف 35 سیکنڈز کی وائرل ویڈیو۔

مایاوتی کے وائرل ویڈیو میں 10 نومبر بروز جمعہ بھی لکھا ہے۔ آن لائن کیلنڈر کی تلاش سے معلوم ہوا کہ 2006 میں 10 نومبر کو صرف جمعہ تھا۔

وشواس نیوز نے تحقیقات جاری رکھی۔ گوگل سرچ سے ہمیں 11 نومبر 2006 کی ٹائمز آف انڈیا کی خبر ملی۔ بتایا گیا کہ مسلمانوں کے بارے میں مایاوتی کے بیان پر سماج وادی پارٹی کے کارکنوں نے جگہ جگہ ان کے خلاف احتجاج کیا۔ اس خبر میں مایاوتی کے وائرل ویڈیو بیان کا ذکر کیا گیا ہے۔

تحقیقات کے اختتام پر مایاوتی کے نامکمل اور پرانے ویڈیو کو وائرل کرنے والے فیس بک پیج دکشن ودھان سبھا کانگریس آگرہ 88 کی سوشل اسکیننگ کی گئی۔ پتہ چلا کہ 2576 لوگ اس پیج کو فالو کرتے ہیں۔ یہ صفحہ 17 دسمبر 2021 کو بنایا گیا تھا۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا بیان 2006 کا نکلا۔ مایاوتی کا نامکمل بیان اب یوپی انتخابات میں غلط سیاق و سباق کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts