فیکٹ چیک: بہار کے محرم جلوس کے ویڈیو کو کیا جا رہا ہے غلط دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ محرم جلوس پر گاڑی چڑھانے کا دعوی فرضی ہے۔ اصل میں مسلم خاندان گاڑی سے جا رہا تھا اور تھی محرم جلوس میں شامل کچھ لوگوں نے گاڑی میں موجود لوگوں پر حملہ کر دیا تھا۔

فیکٹ چیک: بہار کے محرم جلوس کے ویڈیو کو کیا جا رہا ہے غلط دعوی کے ساتھ وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں لوگوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ہزاروں افراد کی بھیڑ ہے اور ایک گاڑی کو بھیڑ کی جانب آتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ مرحم کے موقع پر ایک شخص نے محرم منا رہے لوگوں کو گاڑی چڑھا دی۔ وشواس نیوزنے جب ویڈیوکی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں جہاں لوگ محرم کا جلوس نکال رہے تھے وہاں ایک گاڑی آگئی تھی اور اس کے بعد لوگوں نے اس گاڑی کو نشانہ بنا لیا تھا۔ اس سے قبل بھی یہ ویڈیو غلط دعوی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے، جس کا فیکٹ چیک وشواس نیوز نے بھی کیا تھا۔ فیکٹ چیک یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے ویڈیوکو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’ گاڑی والےنے محرم کھیلنےوالوں پر گاڑی چڑھادیا‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکالےاور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک ٹویٹر ہینڈل کے ذریعہ شیئر ہوا ملا۔ 21 اگست 2021 کو صارف نے ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے اسے بہار کے کٹیہار کا بتایا ہے۔

اپنی پڑتال کو آگےبڑھاتے ہوئے ہم نے بہار کٹیہار محرم سے منسلک متعدد کی ورڈ کے ذریعہ متعلقہ معاملہ سے جڑی خبروں کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں امر اجالا کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی ایک خبر لگی جس میں وائرل ویڈیو کے ہی ایک اسکین شاٹ کا امیج کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق،’ بہار کےکٹیہار میں محرم کے موقع پر بھیڑ کے غصہ ہونے اور ایک گاڑی اور خاندان پر حملہ کرنے کا معاملہ پیش آیا ہے۔ حملے میں گاڑی میں موجود متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ پوری خبر میں ہمیں ایسا کچھ نہیں ملا جس سے یہ ثابت ہوتا کہ گاڑی چلانے والےشخص نےلوگوں پر گاڑی چڑھا دی ہو۔ مکمل خبر یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

مزید تفتیش میں ہمیں اس معاملہ سے منسلک خبر لائو ہندوستان کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ خبر میں ویڈیو کےحوالےسےبتایا گیا کہ، بہار کے کٹیہار ضلع میں ہائےوے پر جا رہی اسکارپیو پرڈنڈوں سےحملہ کیا گیا۔ 45 سالہ امینا خاتون علاج کرا کے اپنے خاندان کےساتھ لوٹ رہی تھی تبھی محرم کے جلوس میں ان کی گاڑی پھنس گئی۔ ڈرائیور نے ہارن بجاکرسائڈ مانگا اور سبھی جلوس میں موجود لوگ برہم ہو گئے۔

ویڈیو سے متعلق پختہ معلومات کے لئے وشواس نیوز نے بہار کٹیہار کےایس پی وکاس کمار سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کے دعوی سے متعلق انہیں جانکاری دی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ گاڑی چلانےوالے شخص نے جلوس نکال رہے لوگوں پر گاڑی نہیں چڑھائی تھی۔

اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف اس سے قبل بھی فرضی پوسٹ شیئرکر چکی ہے۔ وہیں اس صارف کو 669,588 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ محرم جلوس پر گاڑی چڑھانے کا دعوی فرضی ہے۔ اصل میں مسلم خاندان گاڑی سے جا رہا تھا اور تھی محرم جلوس میں شامل کچھ لوگوں نے گاڑی میں موجود لوگوں پر حملہ کر دیا تھا۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts