نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ فیس بک پر ان دنوں ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے اقوام متحدہ کو خط لکھا جس میں انہوں نے ہندوستانی مسلمانوں کے احساس عدم تحفوظ کا ذکر کیا ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی ثابت ہوتا ہے۔ اویسی نے ہندوستانی مسلمانوں کو لے کر کوئی خط اقوام متحدہ کو نہیں لکھا۔ قابل غور ہے کہ اقوام متحدہ ایک عالمی ادارہ ہے۔
منوج یادو نام کے ایک فیس بک صارف اپنی پروفائل سے ایک پوسٹ شیئر کرتے ہیں۔ اس پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اسد الدین اویسی نے اقوام متحدہ کو خط لکھا جس میں یہ کہا گیا ہے کہ ’’مسلم عوام ہندوستان میں محفوظ نہیں ہیں‘‘۔ اس خط کے جواب میں اقوام متحدہ نے کہا ’’دنیا میں 56 مسلم ممالک ہیں، جہاں محفوظ ہوں وہاں چلے جاؤ‘‘۔
آپ کو بتا دیں کہ پڑتال کئے جانے تک اس پوسٹ کو 46 مرتبہ شیئر کیا جا چکا تھا۔ اس پوسٹ پر 163 ری ایکشن بھی آئے ہیں۔
اس پوسٹ کو دیکھتے ہی وشواس ٹیم نے اس کی پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا۔ سب سے پہلے ہم نے گوگل پر انگریزی میں ’اویسی لیٹر ٹو یو این‘ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کی ورڈس ڈال کر سرچ کیا۔ لیکن ہمیں اسد الدین اویسی کے ایسے کسی خط کی معلومات گوگل سرچ سے نہیں ملی۔
Owaisi letter to UN
اب ہم نے ان ویڈ ٹول کی مدد سے اسد الدین اویسی کے ٹویٹر ہینڈل (نیچے ٹویٹر ہینڈل کا لنک دیکھیں) کو کھنگالا۔ اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارہ کو خط لکھا جانا کوئی معمولی بات نہیں ہے اسلئے اگر ایسا کوئی خط اویسی نے لکھا ہوگا تو اس کی جانکاری ٹویٹر پر ضرور موجود ہوگی۔ ہمیں یہاں بھی کوئی کامیابی ہاتھ نہیں لگی۔ اسد الدین اویسی کے ہندوستانی مسلمانوں کو لے کر یو این کو لکھے خط کا وجود ہمیں انٹر نیٹ پر نہیں ملا۔
@asadowaisi
انٹر نیٹ پر اویسی کے خط سے متعلق کسی قسم کی معلومات حاصل نہ ہونے پر وشواس ٹیم نے اسد الدین اویسی سے رابطہ کیا۔ اسد الیدن اویسی نے ہمیں بتایا، ’’یہ دعویٰ غلط ہے، اور ایسا کوئی خط اقوام متحدہ کو ان کی جانب سے نہیں لکھا گیا ہے‘‘ انہوں نے مزید بتایا ’’جب اعظم خان نے ہندوستانی مسلمانوں کو لے کر اقوام متحدہ کو خط لکھا تھا تب انہوں نے ان کے خط کی مخالفت کی تھی‘‘۔ اعظم خان کے خط کو لے کر اویسی کی ناراضگی کی خبر آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ یہ خبر دینک جاگرن کے ساتھی ایڈیشن نئی دنیا نے 6 اکتوبر 2015 میں شائع کی تھی۔
آخر میں ہم نے منوج یادو کے فیس بک پروفائل کی سوشل اسکیننگ کی اور ہمیں پتہ چلا کہ وہ دہلی کے رہنے والے ہیں اور انہیں 29683 لوگ فالو کرتے ہیں۔ پروفائل اسکین سے ہمیں یہ بھی پتہ چلا کہ ان کی پروفائل پر زیادہ تر پوسٹ کسی مخصوص سیاسی پارٹی کی حمایت میں ہی کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں اویسی کے اقوام متحدہ کو خط لکھے جانے کا دعویٰ فرضی ثابت ہوتا ہے۔ اویسی نے ہندوستانی مسلمانوں سے متعلق کوئی بھی خط اقوام متحدہ کو نہیں لکھا۔ حالاںکہ جب اعظم خان نے ہندوستانی مسلمانوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کو خط لکھا تھا تب اس موضوع پر اویسی نے مخالفت کا اظہار کیا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔