فیکٹ چیک: امرتسر میں ٹریکٹر کی زد میں آئی خواتین معاملہ کا بی جے پی سے نہیں ہے کوئی تعلق، وائرل پوسٹ فرضی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ امترسر کے ولہ میں کسانوں کی حماعت میں مظاہرہ کرنے جا رہی متعدد خواتین ایک واٹر ٹینکر کی زد میں آگئی تھیں۔ لیکن اس حادثہ کا بی جے پی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

فیکٹ چیک: امرتسر میں ٹریکٹر کی زد میں آئی خواتین معاملہ کا بی جے پی سے نہیں ہے کوئی تعلق، وائرل پوسٹ فرضی ہے

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں کچھ خواتین کو واٹر ٹینکٹر کی زد میں آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ جیسے ہی خواتین ٹریکٹر کے نیچے آتی ہیں وہاں افرا تفری مچ جاتی ہے اور لوگ بچانے کے لئے آگے بڑھ آتے ہیں۔ اب اس ویڈیو کو یہ کہتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے کہ امرتسر میں کسانوں کی حمایت میں مظاہرے پر بیٹھی خواتین پر بی جے پی نے ٹریکٹر چلوا دیا۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔

امترسر کے ولہ میں کسانوں کی حمایت میں مظاہرہ کرنے جا رہی متعدد خواتین ایک واٹر ٹینکر کی زد میں آگئی تھیں۔ لیکن اس حادثہ کا بی جے پی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے ولہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے بتایا کہ ٹریکٹر چلا رہے شخص کا بی جے پی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وائرل پوسٹ کی دعوی پوری طرح غلط ہے۔ مذکورہ ویڈیو اس سے قبل بھی فرضی حوالے کے ساتھ وائرل ہو چکا ہے جس کا فیکٹ چیک وشواس نیوز نے کیا تھا۔ فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پیج ٹرنڈنگ ویڈیوز نے 29 جنوری کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’ ‏یہ ہے سیکیولر انسانی حقوق کے علمبردار بھارت کا مکروہ چہرہ ۔ خواتین کسان پر بی جے پی نے ٹریکٹر چلوادئیے۔ مودی کی انتہاپسندی بھارت کو کہیں کا نہیں چھوڑے گی‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل کئے جا رہے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کر کے متعدد کی فریمس نکالے اور پھر کی ورڈ ڈال کر گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں 26 جنوری کو دینک جانگر میں اپ لوڈ ہوئی مذکورہ معاملہ سے متعلق ایک خبر لگی۔ خبر میں بتایا گیا کہ امرتسر میں کسانوں کے مظاہرے میں شامل ہونے جا رہی خواتین کے ایک قافلہ پر پر ولہ قصبہ کے پاس پانی کا ٹینکر چڑھ گیا۔ خوفناک حادثہ میں دو خواتین کی موت ہو گئی ہے جبکہ پانچ شدید طور پر زخمی ہیں۔ تمام خواتین سکھ منی ساحب سیوا سوسائٹی والہ کی صدر بی بی کیول بیر کور کی قیادت میں دہلی میں جاری کسانوں کے مظاہرے کی حماعت میں دئے جا رہے دھرنے میں شامل ہونے والہ چوک جا رہی تھی۔ خبر میں کہیں بھی ہمیں بے جی پی سے ٹریکٹر معاملہ کا تعلق لکھا ہوا نظر نہیں آیا۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو سے جڑی تصدیق کے لئے ہمارے ساتھی دینک جاگرن کے امرتسر انچارج اور سینئر کارسپانڈینٹ امرت پال سنگھ سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کے حوالے سے ان سے بات کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا یہ معاملہ 26 جنوری کو امرستر کے ولہ قصبہ میں پیش آیا تھا۔ لیکن ٹریکٹر چلا رہے شخص نے گاڑی سے کنٹرول کھو دیا تھا تبھی متعدد خواتین اس کی چپیٹ میں آگئی تھیں اس کا بی جے پی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

وشواس نیوز نے مزید تصدیق کے لئے معاملہ کی قیادت کر رہے امرستر ولہ کے ایس ایچ او سنجیو کمار سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ، ’یہ معاملہ یوم جمہوریہ کے روز کا ہے۔ کچھ لوگ ولہ چوک پر کسانوں کی حمایت میں مظاہرہ کرنے جا رہے تھے وہیں ایک واٹر ٹینکر نے متعدد خواتین کو اپنی چپیٹ میں لے لیا تھا۔ ٹریکٹر کو چلا رہا شخص چھوٹا پیمانے والا بلڈر تھا وہ لائسینس والا ڈرائیور نہیں تھا اسیلئے جب اس نے گاڑی چلائی تو اس کا کنٹرول کھو دیا اور کچھ خواتین ٹریکٹر کی زد میں آگیں۔ اس واقعہ کو بی جے پی سے جوڑ کر شیئر کرنا مکمل طور پر فرضی ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج ٹرینڈنگ ویڈیوز کی سوشل اسیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ پیج کو 876 لوگ فالوو کرتے ہیں وہیں اس پیج سے زیادہ تر ٹرینڈنگ ویڈیوز شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ امترسر کے ولہ میں کسانوں کی حماعت میں مظاہرہ کرنے جا رہی متعدد خواتین ایک واٹر ٹینکر کی زد میں آگئی تھیں۔ لیکن اس حادثہ کا بی جے پی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts