بنگال انتخابات سے جوڑ کر وزیر داخلہ امت شاہ اور اویسی بھائیوں کی ملاقات کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہی تصویر ایڈیٹڈ ہے، جس میں دو الگ الگ اور پرانی تصویر کو ایڈٹ کر اسے غلط دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ بنگال اسمبلی انتخابات کو لے کر جاری سیاسی سرگرمیوں کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہےجس میں وزیر داخلہ امت شاہ اور اسدالدین اویسی اور ان کے چھوٹے بھائی کے ساتھ بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ ملاقات کی یہ تصویر بنگال انخابات سے منسلک ہے اور اویسی بھائی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی بی ٹیم کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ تصویر فرضی نکلی اور اس کے ساتھ کیا گیا دعوی غلط۔ وائرل ہو رہی تصویر ایڈیٹڈ ہے، جس میں دو الگ الگ اور پرانی تصویر کو ایڈٹ کر اسے غلط دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا صارف ’اخلاق پرویز‘ نے وائرل تصویر (آرکائیو لنک) کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے، ’بی جے پی بی ٹیم اویسی بھائی‘۔
نیوز سرچ میں ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی، جس میں وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ اسدالدین اویسی اور ان کے چھوٹے بھائی کی ملاقات کا ذکر ہو، تصویرکے ساتھ کئے گئے دعوی کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے اسے دو حصوں میں تقسیم کر دیا اور پھر گوگل رورس امیج ٹول پر سرچ کیا۔
سرچ میں ہمیں پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امرندر سنگھ کے ویری فائڈ ٹویٹر پروفائل سے تین ستمبر 2019 کو شیئر کی گئی تصویر ملی، جس میں انہیں وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر میں امت شاہ جس پوزیشن اور جن لباس میں نظر آرہے ہیں، وائرل ہو رہی تصویر سے ہوبہو ملتی ہوئی ہے۔
وائرل تصویر کے دوسرے حصہ، جس میں اویسی بھائی ایک ساتھ نظر آرہے ہیں، کو رورس امیج سرچ کرنے پر ہمیں اصل تصویر ملی، جس میں اویسی بھائیوں کو افسران کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ٹویٹر صارف سید سلیمان نے 27فروری 2018 کو اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے، ’اے آئی ایم آئی ایم صدر اسدالدین اویسی اور اکبرالدین اویسی نے اروند کمار (آئی اے ایس) اور جی ایچ ایم سی کے کمشنر سے ملاقات کر انہیں نیاپل کے پاس نئے برج کی تعمیر کے مطالبہ کو لے کر میمورنڈم سونپا‘‘۔
اس تصویر میں اویسی بھائی جس لباس میں نظر آرہے ہیں اور جس کمرے میں بیٹھ کر میٹنگ کر رہے ہیں، وہ دکھنے میں ہوبہو ویسا ہی ہے جو وائرل تصور میں نظر آرہا ہے۔
ہمارے ساتھ دینک جاگرن کے کولکاتا بیرو چیف جے کے واجپائی نے وائرل ہو رہی تصویر کے فرضی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا، ’وزیر داخلہ کے ساتھ اویسی بھائیوں کی ایسی کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے، جو بنگال انتخابات سے متعلق ہو۔ یہ پروپیگنڈہ کا معاملہ ہے‘‘۔
ہماری پڑتال میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ بنگال کو لے کر وزیر داخلہ امت شاہ اور اویسی بھائیوں کی ملاقات کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہی تصویر اصل دمیں وزیر داخلہ امت شاہ اور پنجاب کے زیر اعلی امرندر سنگھ اور اویسی بھائی کے افسران کے ساتھ ملاقات کی دو الگ الگ تصاویر کو ایڈٹ کر بنایا گیا ہے۔
وائرل تصویر کو غلط دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے صارف نے اپنی پروفائل میں خود کو کوکاتا کا رہنے والا بتایا ہے۔
اس سے پہلے بھی بناگل انتخابات سے جڑی وزیر داخلہ امت شاہ کی ایک تصویر غلط حوالے کے ساتھ وائرل ہو چکی ہے، جس کی پڑتال کو نیچے پڑھا جا سکتا ہے۰
غور طلب ہے کہ مرکزی الیکشن کمیشن نے 26 فروری کو بنگال سمیت پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ بنگال کی 294 نشستوں کے لئے ووٹنگ آٹھ مرحلوں میں ہونی ہے اور اس کے نتائج 2 مئی کو سامنے آئیں گے۔
نتیجہ: بنگال انتخابات سے جوڑ کر وزیر داخلہ امت شاہ اور اویسی بھائیوں کی ملاقات کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہی تصویر ایڈیٹڈ ہے، جس میں دو الگ الگ اور پرانی تصویر کو ایڈٹ کر اسے غلط دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں