وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ یہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو کا یوکرین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ غزہ پٹی کا تقریبا ایک سال پرانا ویڈیو ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک بہت بڑی سی عمارت کو منہدم ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ عمارت کے مہندم ہوتے ہی اس کے چاروں جانب غبار بھی نظر آنے لگتا ہے۔ ویڈیو کو یوکرین کا بتاتے ہوئے شیئر کر رہے ہیں اور یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یوکرین کی وزارت دفاع کی عمارت کو تین راکیٹ نے آکر تباہ کر دیا اور یہ اسی کا ویڈیو ہے۔ جب ہم نے اس ویڈیو سے جڑی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو کا یوکرین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ غزہ پٹی کا تقریبا ایک سال پرانا ویڈیو ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’تین میزائلوں سے یوکرائنی وزارت دفاع کی عمارت کو گرا دیا گیا‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پرتال کو شروع کرتے ہوئے سب سےپہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل روس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو متعدد قابل اعتماد نیوز ویب سائٹ پر مئی 2021 کو شیئر ہوا ملا۔
ہمیں وائرل ویڈیو کے ہی اسکرین شاٹ بھی ایک خبر میں نظر آیا۔ 16 مئی 2021 کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’غزہ کے ایک صحافی نے اسرائل کی جانب سے کی گئی فضائیہ حملہ کی فوٹیج کو قید کیا‘۔ اس خبر میں مکمل وائرل ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑتال کئے جانے پر ہمیں یہ اسی عمارت کے منہدم ہونے کا ایک دیگر ویڈیو بی بی سی کی یوٹیوب چینل پر بھی ملا۔ 15 مئی 2021 کو اپ لوڈ کئے گئے اس ویڈیو کے سات دی گئی معلومات کے مطابق، ’غزہ شہر میں ایک عمارت اسرائیلی حملے کی زد میں آنے کے بعد بی بی سی ٹی وی کی لائیو رپورٹ کے دوران گر گئی۔ بی بی سی عربی کے رپورٹر عدنان البرش اور ان کی ٹیم اس بات سے بے خبر تھے کہ کیا ہونے والا ہے۔یہ رپورٹ، بدھ کو اس وقت سامنے آئی جب اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی مسلسل بڑھ رہی ہے‘۔
وائرل ویڈیو میں کئے گئے دعوی کی تصدیق کے لئے ہم نے یوکرین کی فیکٹ چینکگ ٹیم سے رابطہ کیا ہے۔ وہاں سے جواب آتے ہی خبر کو اپ ڈیٹ کر دیا جائےگا۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف نے خود سے متعلق کوئی بھی معلومات عوامی نہیں کی ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ یہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو کا یوکرین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ غزہ پٹی کا تقریبا ایک سال پرانا ویڈیو ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں