ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ اس ویڈیو کا افغانستان کے زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو افغانستان کا 2021 کا ہے جس میں لوگ خوشی سے آنسو بہا رہے تھے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے لوگوں گھٹنے ٹیک کر روتےہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ افغانستان میں آئے زلزے کے سبب مچی تباہی اور اموات کے لئے لوگ افسردہ ہوکر رو رہے ہیں۔ جب ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ اس ویڈیو کا افغانستان کے زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو افغانستان کا 2021 کا ہے جس میں لوگ خوشی سے آنسو بہا رہے تھے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’افغانستان کی چونکا دینے والی ویڈیو۔ پکتیکا کے عوام غم کی شدت اور جاں بحق ہونے والوں کی تعداد سے سب سجدہ ریز ہیں۔ زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1500 تک پہنچ گئی ہے تاہم مقامی حکام نے 3000 افراد کا تخمینہ لگایا ہے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتےہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ’افغان اردو‘ نام کے ٹویٹر پروفائل پر ملا۔ یہاں ویڈیو کو 31اگست 2021کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔ ویڈیو کو اپلوڈ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے، ’لوگر میں طالبان اور عام لوگوں نے جشن فتح کو سجدہ شکر ادا کرکے منایا، خوشی سے جذبات پر قابو نہ رہا، سب کو روتے ہوئے دیکھا گیا، آہیں سنی جا سکتی ہیں‘۔
پاکستان کے نیوز چینل ’24 نیوز ایچ ڈی‘ کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر ہمیں اسی وائرل ویڈیو کا بڑا ورژن ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق،’افغانستان میں امریکی فوج نکلنے کے بعد کا منظر ہے۔ جس میں لوگوں کو جشن میں خوشی سے روتے ہوئے اور سجدہ کرتےہوئے دیکھا جا سکتا ہے‘۔
ویڈیو سے متعلق مزید تصدیق کے لئے ہم نے افغانستان کے سی بی ایس نیوز کے صحافی احمد مخطار سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ اس ویڈیو کا زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ایک پرانا ویڈیو ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف نے خود سے متعلق ، ’کوئی بھی معلومات عوامی نہیں ہے۔ صارف کی پروفائل لاکڈ ہے۔ رمضان رسولی نام کے اس صارف نے توشه ای برای دنیایی اخرت‘ نام کے اس گروپ سے فرضی پوسٹ شیئر کیا ہے اور اس گروپ کے 75.2 ہزار سے زیادہ لوگ ممبرس ہیں۔
نتیجہ: ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ اس ویڈیو کا افغانستان کے زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو افغانستان کا 2021 کا ہے جس میں لوگ خوشی سے آنسو بہا رہے تھے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں