X
X

فیکٹ چیک: ممبئی کا تقریبا دیڑھ ماہ پرانا ویڈیو احمد آباد کی مسجد میں لاک ڈاؤن کے حالیہ خلاف ورزی کے دعویٰ کے ساتھ وائرل

مسجد کے باہر نکلتے لوگوں کے جس ویڈیو کو لاک ڈاؤن کی حالیہ خلاف ورزی کا معاملہ بتا کر احمد آباد کے نام سے وائرل کیا جا رہا ہے، وہ ممبئی کی ایک مسجد کا مہینہ بھر پرانا ویڈیو ہے۔

  • By: Abhishek Parashar
  • Published: May 6, 2020 at 05:44 PM
  • Updated: May 8, 2020 at 06:38 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر مسجد سے باہر نکل رہے نمازیوں کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ دعوی کیا جا جا ہا ہے کہ یہ ویڈیو گجرات کے امحد آباد کے جمال پور کی ایک مسجد کا ہے، جہاں لاک ڈاؤن کو توڑتے ہوئے مسلمانوں نے مسجد میں جاکر نماز ادا کی۔

وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ گمراہ کن نکلا۔ احمد آباد کی مسجد میں لاک ڈاؤن کے حالیہ خلاف ورزی کے دعوی کے ساتھ جس ویڈیو کو وائرل کیا جا رہا ہے، وہ ممبئی میں ہوئے قریبا دیڑھ ماہ پرانے معاملہ کا ویڈیو ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’دلیپ شاہ‘ نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے گجراتی زبان میں لکھا ہے
”અમદાવાદ ના જમાલપુર નો દ્રશ્ય આ પરિસ્થિતિમાં 3 May શુ દિવાળી સુધી પણ લોકડાઉન નહીં ખુલે આ સ્થિતિ માં કોરોના કાબુ મા કેમ આવે ”

اردو ترجمہ: ’’جمال پور، احمد آباد کا منظر۔ ایسے حالات میں 3 مئی تو کیا دیوالی تک لاک ڈاؤن نہیں کھلےگا۔ ایسے میں کورونا پر قابو کیسے ہو پائےگا‘‘۔

پڑتال

ویڈیو کے کی فریمس کو رورس امیج کئے جانے پر کئی ٹویٹ ملے، جس میں اس ویڈیو کا استعمال کیا گیا ہے۔ ممبئی مرر کے ٹویٹر ہینڈل سے اس وڈیو کو 23 مارچ کو شام 6 بج کر 36 مینٹ پر ٹویٹ کیا گیا ہے۔ ٹویٹ کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’ممبئی پولیس نے ڈونگری کے تیمکر محلے میں موجود مسجد کو خالی کرایا‘‘۔

نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے حوالے سے ممئی مرر کی ویب سائٹ پر 24 مارچ کو شائع خبر میں اس معاملہ کی تفصیل دی گئی ہے۔


ممبئی مرر میں 24 مارچ کو شائع ہوئی خبر

رپورٹ کے مطابق، ’کورونا وائرس کی وجہ سے دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود پیر کے روز دپہر کے بعد پولیس کو 100۔150 لوگوں کے مسجد کے جمع ہونے کی خبر ملی۔ اعطلاع ملنے کے فورا بعد ایس پی اویناش دھرمادھیکاری مسجد پہنچے اور انہوں نے لوگوں کو وہاں سے جانے کے لئے کہا’’۔ پولیس اس معاملہ میں مسجد کے ٹرسٹی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 188، 269 اور مہاراشٹر پولیس ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج کر چکی ہے۔

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کو لے کر اویناش دھرمادھیکارسے رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’یہ معاملہ 23 مارچ کا ہے، جب ملک بھرکے لاک ڈاؤن کا علان نہیں ہوا تھا، لیکن پورے مہاراشٹر میں ممنوعہ اعلان کیا جا چکا تھا‘‘۔ انہوں نےکہا، ’’ویڈیو میں دکھ رہے افسر وہی ہیں۔ مسجد میں لوگوں کے جمع ہونے کی اعلطلاع کے بعد وہ موقع پر پہنچے اور انہوں وہاں موجود لوگوں کو گھر جانے کے لئے کہا۔ پولیس نے اس معاملہ میں مسجد کے ٹرسٹی کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جو سرکاری حکم کی خلاف ورزی سے منسلک تھا‘‘۔

غور طلب ہے کہ مہاراشٹر میں ممنوعہ کی خلاف ورزی کے متعدد معاملہ سامنے آنے کے بعد ریاست حکومت نے کنفرم کا علان کیا تھا۔ نیوز رپورٹ کے مطابق، ’’لوگوں کے ذریعہ بار بار خلاف ورزی کئے جانے کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے جنتا کرفیو (22 مارچ) کے اگلے روز (23 مارچ) ریاست بھر میں کرفیو لگائے جانے کا علان کیا‘‘۔


ممبئی مرر میں 23 مارچ کو شائع ہوئی خبرٹ

اب باری تھی اس پوسٹ کو وائرل کرنے والے فیس بک صارف دلیپ شاہ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی ہم نے پایا کہ اس صارف تعلق گجرات کے کنکاریا سے ہے۔

نتیجہ: مسجد کے باہر نکلتے لوگوں کے جس ویڈیو کو لاک ڈاؤن کی حالیہ خلاف ورزی کا معاملہ بتا کر احمد آباد کے نام سے وائرل کیا جا رہا ہے، وہ ممبئی کی ایک مسجد کا مہینہ بھر پرانا ویڈیو ہے۔

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later