فیکٹ چیک: شان محمد میں نکالی گئی ریلی کا یہ ویڈیو سعودی عرب کا نہیں بلکہ 2019 کا یمن کا ہے

ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ نا ہی یہ ویڈیو سعودی کا ہے اور نا ہی اس کا فی الوقت چل رہے کسی بھی متنازے سے کوئی تعلق ہے۔ یہ وائرل ویڈیو 2019 کا یمن کا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز نپر شرما کی جانب سے دئے گئے کے متنازعہ بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ہرے رنگ سے محمد لکھا ہوا ہے اور اس کے ارد گرد ہزراوں کی بھیڑ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ سعودی عرب تاریخ میں پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر شام محمد کے لئے ریلی نکالی گئی ہے۔ جب ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ نا ہی یہ ویڈیو سعودی کا ہے اور نا ہی اس کا فی الوقت چل رہے کسی بھی متنازے سے کوئی تعلق ہے۔ یہ وائرل ویڈیو 2019 کا یمن کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’اتہاس میں پہلے بار سودی عرب میں ریلی دیکھی گیینبی محمد ﷺ کی شان میں‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو وائس آف امریکہ کے یوٹیوب چینل پر 11 نومبر 2019 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’یمن میں ہوئی عید میلاد النبی کے موقع کا ہے‘۔

مزید سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر بھی ملا۔ 2019 کو اپ لوڈ کئے گئے اس ویڈیو میں یہاں بھی دی گئی تفصیل کے مطابق یہ یمن کے صنعاء میں عید ملاد النبی کے موقع پر ہزاروں تعداد میں لوگوں کی شرکت کا ویڈیو ہے‘۔

ویڈیو سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے یمن کے بالمعروف ڈاکٹر سامی الحج سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو عید ملاد النبی کا یمن کی دارالاحکومت کے صنعا کا ہے۔ حالاںکہ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ وائرل ویڈیو میں جس آواز کو سنا جا سکتا ہے وہ اصل ویڈیو کی نہیں ہے۔ لیکن وشواس نیوز وائرل ویڈیو میں سنی جانے والی آواز کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکتا ہے۔ حالاںکہ یہ صاف ہے یہ ویڈیو یمن کا ہے ۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نےپایا کہ اس پیج کو بھارت سے چلایا جاتا ہے اور اس کے 8,652 فالوورس ہیں۔

نتیجہ: ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ نا ہی یہ ویڈیو سعودی کا ہے اور نا ہی اس کا فی الوقت چل رہے کسی بھی متنازے سے کوئی تعلق ہے۔ یہ وائرل ویڈیو 2019 کا یمن کا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts