فیکٹ چیک: بی جے پی لیڈران میں ایک سال پہلے یو پی میں ہوئی تھی مار پیٹ، ویڈیو اب دہلی کے اے اے پی کے لیڈر کے نام پر وائرل
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ کے نام پر وائرل پوسٹ فرضی ہے۔ وائرل ویڈیو ایک سال پرانا یو پی کے سنت کنیر نگر کا ہے۔ وہاں بی جے پی ایم پی اور ایم ایل اے کی آپس میں لڑائی ہو گئی تھی۔ اب اسی معاملہ کے ویڈیو کو دہلی کے نام پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
- By: Ashish Maharishi
- Published: Mar 16, 2020 at 06:53 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا میں یو پی کے ایک پرانے ویڈیو کو وائرل کرتے ہوئے اسے دہلی دہلی کا بتایا جا رہا ہے۔ صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ دہلی میں عآپ لیڈر سنجے سنگھ نے جوتوں سے ایم ایل اے کی پٹائی کی۔
وشواس نیوز نے جب وائرل پوسٹ کی پڑتال کی تو یہ دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔ دراصل جس ویڈیو کو وائرل کیا جا رہا ہے، وہ دہلی نہیں، بلکہ یوپی کے سنت کبیر نگر کا پرانا ویڈیو ہے۔ مارچ 2019 میں ایک میٹنگ کے دوران بی جے پی رکن پارلیمنٹ شرد ترپاٹھی اور بی جے پی کے ہی ایم ایل اے راکیش بگھیل کے درمیان جم کر جوتوں سے لڑائی ہوئی تھی۔ اب اسی ویڈیو کو دہلی کے نام پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک پر ’ششیکانتھا راؤ‘ نے 7 مارچ کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے دعویٰ کیا
‘‘Meeting was going on. Sanjay Singh beat his MLA with shoes. Then the same MLA whalloped Sanjay Singh back with shoes. The people of Delhi have chosen these monkeys. Meanwhile Kejriwal is hell bent on making Delhi into Pakistan.”
پڑتال
وشواس نیوز نے دہلی کے نام پر وائرل کئے جا رہے ویڈیو کو سب سے پہلے غور سےدیکھا۔ اس ویڈیو میں ہمیں کہیں بھی عآپ لیڈر سنجے سنگھ نہیں دکھے۔ ویڈیو کی شروعات میں ہمیں دیوار پر لگا ایک بینر لگا۔ اس میں 6 مارچ 2019 کی تاریخ تھی۔ جگہ کا نام سنت کبیر نگر لکھا ہوا تھا۔ سنت کبیر نگریو پی کا ایک ضلع ہے۔
اس کے بعد ہم نے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کر کے کئی ویڈیو گریب نکالے۔ اسے پھر گوگل رورس امیج میں سرچ کیا۔ ہمارے سامنے یہ ویڈیو کئی جگہ ملا۔ ہمیں دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی، جس میں وائرل ویڈیو کا استعمال کیا گیا تھا۔ 7 مارچ 2018 کو شائع خبر کی سرخی تھی: ’ویڈیو: سنگ بنیاد کو لے کر بی جے پی ایم پی-ایم پی کے درمیانن جوتوں سے مار پیٹ، توڑ پھوڑ، لاٹھی چارج‘‘۔
خبر میں بتایا گیا کہ یو پی کے سنت کبیر ضلع کے انچارج وزیر اور اور تکنیکی و طبی تعلیم وزیر آشوتوش ٹنڈن عرف گوپال جی کی زیر قیادت میں جاری منصوبہ بندی کمیٹی کے اجلاس میں بی جے پی ایم پی شرد ترپاٹھی اور بی جے پی کے ہی ایم ایل اے راکیش سنگھ بگھیل کے درمیان لڑائی ہوئی۔ پوری خبر یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
سرچ کے دوران ہمیں کئی نیوز چینلز اور ویب سائٹ کے یوٹیوب چینلوں پر وائرل ویڈیو ملا۔ یہ ویڈیو ہمیں کوینٹ ہندی کے یوٹیوب چینل پر بھی ملا۔ 6 مارچ 2019 کو اپ لوڈ ویڈیو میں بھی بتایا گیا کہ پورا معاملہ یو پی کے سنت کبیر نگر کا ہے۔ بی جے پی ایم پی شرد ترپاٹھی اور پارٹی کے ہی ایم ایل اے راکیش سنگھ بگھیر کے درمیان مار پیل ہوئی تھی۔
پڑتال کے اگلے مرحلہ میں وشواس نیوز نے سنت کبیر نگر کے بی جے پی ایم ایل اے ضلع انچارج بدری پرساد یادو سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ویڈیو انہیں کے ضلع کا ہے۔ اس میں اس وقت کے ایم پی شرد ترپاٹھی اور اس وقت کے انچارف وزیر آشوتوش ٹنڈن دکھ رہے ہیں۔ 6 مارچ 2019 کو ترپاٹھی کی مہنداول کے ایم ایل اے راکیش بگھیل سے بحث ہو گئی تھی۔
نتیجہ: نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ کے نام پر وائرل پوسٹ فرضی ہے۔ وائرل ویڈیو ایک سال پرانا یو پی کے سنت کنیر نگر کا ہے۔ وہاں بی جے پی ایم پی اور ایم ایل اے کی آپس میں لڑائی ہو گئی تھی۔ اب اسی معاملہ کے ویڈیو کو دہلی کے نام پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : Meeting was going on. Sanjay Singh beat his MLA with shoes. Then the same MLA whalloped Sanjay Singh back with shoes. The people of Delhi have chosen these monkeys. Meanwhile Kejriwal is hell bent on making Delhi into Pakistan.
- Claimed By : FB User- Shashikantha Rao
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔