وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ریلی ہندوستان کی نہیں بلکہ بنگلہ دیش کی 2019 کی ہے۔ اس ریلی کو ہندوستان کے شہریت بل کے خلاف نکالا گیا تھا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک بہت سے مسلمان لوگوں کو ایک ریلی نکالے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔ اب اسی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر موجود صارفین یہ کہتے ہوئے وائرل کر رہے ہیں کہ یہ ریلی ہندوستان میں گزشتہ روز مسلمانوں نے نکالی ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ریلی ہندوستان کی نہیں بلکہ بنگلہ دیش کی 2019 کی ہے۔ اس ریلی کو ہندوستان کے شہریت بل کے خلاف نکالا گیا تھا۔
فیس بک صارف نے ویڈیو کو اپلوڈ کرتے ہوئے اسے ہندوستان کا بتایا ہے۔
آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں 27 سیکنڈ کے فریم میں ایک بڑا بینر دکھا جس کو بہت سے لوگوں نے پکڑا ہوا تھا۔ بینر پر ’نو کیب نو این آر سی‘ لکھا ہوا صاف نظر آیا۔
اسی وائرل ویڈیو میں ہمیں ایک مینٹ 23سیکنڈ پر ایک شخص ریلی میں پلیکارڈ پہنے نطر آیا جس میں پر لکھا تھا، ’اسلامی آندولن بنگلہ دیش ڈھاکہ شہر‘۔
اسی بنیاد پر اپنی پڑتال کو ہم نے آگ بڑھایا اور وائرل ویڈیو کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں 28 دسمبر 2019 کو ڈھاکہ ٹریبیون کے فیس بک پیج پر اپ لوڈ ہوا ویڈیو ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، 27 دسمبر کو اسلامی آندولن بنگلہ دیش نے بیت المکرم قومی مسجد کے علاقے میں ہندوستان میں کیب اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک مظاہرہ کیا۔ جلوس بیت المکرم مسجد کے شمالی دروازے سے شروع ہوا اور دونیک بنگلہ موڑ سے ہوتا ہوا پلٹن پر اختتام پذیر ہوا‘۔
یہاں ویڈیو کے کچھ فریمس کو دیکھا جا سکتا ہے اور جو وائرل ویڈیو کے ہی ہیں۔نیچے دونوں کا موازنہ دیکھیں۔
اپنی پڑتال کے آخری مرحلہ میں ہم نے بنگلہ دیش کے صحافی میتھن صادق رحمان سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو بنگلہ دیش کا ایک پرانا ویڈیو ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج أخبار اليوم العاشرکی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو 45 لوگ فالوو کرتے ہیں۔ اور اسے 2 اکتوبر 2021 کو بنایا گیا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ریلی ہندوستان کی نہیں بلکہ بنگلہ دیش کی 2019 کی ہے۔ اس ریلی کو ہندوستان کے شہریت بل کے خلاف نکالا گیا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں