فیکٹ چیک: 2018 کی تصویر کو کیا جا رہا حال میں دمشق کے ائیرپورٹ میں لگی آگ بتاتے ہوئے وائرل

وشواس نیوز نے تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر ستمبر 2018 کی ہے۔

فیکٹ چیک: 2018 کی تصویر کو کیا جا رہا حال میں دمشق کے ائیرپورٹ میں لگی آگ بتاتے ہوئے وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک جگہ سے آگ کی لپٹوں کو اٹھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ شام کے دمشق کے ایئر پوسٹ میں لگی آگ کا ہے۔ جب ہم نے تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر ستمبر 2018 کی ہے۔ اس تصویر کا حال سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے میں لگی آگ‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ فوٹو الامی کی ویب سائٹ پر ملی۔ یہاں پر تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’دمشق، شام. 2 ستمبر، 2018 کو لی گئی تصویر میں دمشق کے مغربی مزہ کے پڑوس، شام میں واقع مزہ ایئربیس سے 2 ستمبر 2018 کو آگ اور دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق، اتوار کو صبح دمشق کے مغرب میں ایک شامی ایئربیس کو نشانہ بنایا، جس میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے ایئربیس کے قریب ایک اسلحہ ڈپو میں دھماکہ ہوا۔ کریڈٹ: عمار صفرجلانی/شنہوا‘۔

یہی تصویر ہمیں ایک نیوز ویب سائٹ پر بھی ملی۔ یہاں بھی تصویر کو 2 ستمبر 2018 کو خبر کے ساتھ اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’شام کے مزی ایئر بیس کی اسیرائلی میزائل نے اپنا نشانا بنایا۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

خبروں کے مطابق 20 مئی 2022 کو دمشق انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اسرائلی حملہ کے بعد آگ لگ گئی تھی۔ خبر کا ٹویٹ نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے شام کے صحافی عمر حج سے رابطہ کیا اور وائرل تصویر ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے بتایا کہ دشمق ایئر پورٹ پر گزشتہ روز آگ لگنے کا معاملہ پیش آیا تھا، لیکن وہ آگ زیادہ بڑی نہیں تھی۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف جوليا البيير کی سوشل اسکینگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 3,501 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر ستمبر 2018 کی ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts