وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ 2017 کے معاملہ کے ویڈیو کو اب کچھ لوگ وائرل کر رہے ہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا میں یو پی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے قافلہ کو کالا جھنڈا دکھائے جانے کے معاملہ کا ایک پرانا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ کچھ صارفین اسے حال کا بتا کر وائرل کر رہے ہیں۔ ویڈیو کو لے کر دعوی کیا جا رہا ہے کہ لکھنئو میں یوگی آدتیہ ناتھ کے قافلے کو روکتے ہوئے بیروزگار لوگ۔
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال کی۔ جانچ میں پوسٹ جھوٹی ثابت ہوئی۔ تین سال پرانے معاملہ کے ویڈیو کو اب کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں میں ایسا کوئی حادثہ لکھنئو میں نہیں ہوا ہے۔
سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم پر یوگی آدتیہ ناتھ کے قافلے کے پرانے ویڈیو کو فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ فیس بک صارف ’ کیف خان‘ نے’نو مور مودی‘ نام کے گروپ پر ایک ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے دعوی کیا:’’آج لکھنئو میں یوگی جی کے قافلے کو روکتے…بیروزگار‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے قافلے کے سامنے اچانک سے کچھ لوگ آکر انہیں کالا جھنڈا دکھانے لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ یوگی حکومت کے خلاف نعرے بازی کو بھی ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے۔ وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کر کے کی گریب مکالے۔ اس کے بعد انہیں گوگل رورس امیج میں سرچ کیا۔
معاملہ سے منسلک دوسرےاینگل کے کئی ویڈیو ہمیں یوٹیوب پر ملے۔ ایک ویڈیو ہمیں 7 جون 2017 کا ملا۔ اس میں ہمیں وہی لوگ نظر آئے، جو اب وائرل ہو رہے ویڈیو میں دکھ رہے ہیں۔ اس میں ہمیں سفید سوٹ اور گلابی سوٹ پہنے خواتین نظرآئیں۔ یہ وائرل ویڈیو میں بھی موجود دکھیں۔ اس سے یہ تو ثابت ہو گیا کہ یہ معاملہ ابھی کا نیہں، بلکہ 2017 کا ہے۔
فرک انڈیا نام کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ پرانے ویڈیو میں بتایا گیا کہ لکھنئو یونی ورسٹی میں سی ایم یوگی کی گاڑی کو کالا پرچم دکھانے والے جیل گئے۔
پڑتال کے دوران ہمیں وہ اصل ویڈیو بھی ملا، جو اب وائرل ہو رہا ہے۔ لہران نیوز نام کے ایک یوٹیوب چینل نے اسے 11 جون 2017 کو اپ لوڈ کرتے ہوئے اسے یوگی آدتیہ ناتھ کے قافلے پر حملہ بتایا۔ پورا ویڈیو آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے لکھنئو واقع دینک جاگرن کے آن لائن انچارج دھرمیندر کمار پانڈے سے رابطہ کیا۔ انہوں نے وشواس نیوز کو بتایا کہ وائرل ویڈیو ابھی کا نہیں ہے۔ پرانا ہے۔ 2017 میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ لکھنئو یونی ورسٹی میں ایک تقریب میں جا رہے تھے۔ اسی دوران ہنومان سیتو مندر کے سامنے کچھ طلبا نے ان کے قافلے کو کالا پرچم دکھانے کی کوشش کی تھی۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے فالے فیس بک گروپ ’نو مور مودی‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ مذکورہ گروپ کو 8.9 ہزار صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ 2017 کے معاملہ کے ویڈیو کو اب کچھ لوگ وائرل کر رہے ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں