فیکٹ چیک: ہیلی کاپٹر کریش کی یہ تصویر کشمیر کے ادھم پور کی نہیں بلکہ 2017 کی ہے
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر ادھم پور حادثہ کی نہیں بلکہ 2017 کی ہے جب الہ آباد میں یہ ہیلی کاپٹر کریش کا حادثہ ہوا تھا۔ علاوہ ازیں ادھم پور ہیلی کاپٹر کریش میں دونوں ہی پالئٹ شہید ہوئے ہیں۔
- By: Umam Noor
- Published: Sep 25, 2021 at 05:34 PM
- Updated: Sep 25, 2021 at 06:07 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ منگل کے روز کشمیر کے ادھم پور کے علاقہ میں ہوئے ہندوستانی فوج کے ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک کرایش ہوئے ہیلی کاپٹرکو دیکھا جا سکتا ہے۔ فوٹو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ تصویر ادھم پور میں کریش ہوئے ہیلی کاپٹر کی ہے۔ اور ہیلی کاپٹر میں سوار دونوں ہی پائلٹ زخمی ہوئے ہیں۔ جب وشواس نیوز نے اس تصویر کی اور اس کے ساتھ کئے جا رہے دعوی کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ تصویر ادھم پور حادثہ کی نہیں بلکہ 2017 کی ہے جب الہاباد میں یہ حادثہ ہوا تھا۔ علاوہ ازیں ادھم پور ہیلی کاپٹر کریش میں دونوں ہی پالئٹ شہید ہوئے ہیں۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ‘۔ وہیں ساتھ میں تصویر کے پر انگریزی میں لکھا ہے
‘An Indian Army helicopter crashed in Adhampur area of Occupied Kashmir. Both pilots aboard the helicopter were injured in the crash. According to Indian police, bad weather and heavy fog caused the helicopter to crash.’
اردو ترجمہ: ’’مقبوضہ کشمیر کے علاقے ادھم پور میں بھارتی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا۔ حادثے میں ہیلی کاپٹر میں سوار دونوں پائلٹ زخمی ہو گئے۔ بھارتی پولیس کے مطابق خراب موسم اور شدید دھند کے باعث ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر متعدد قابل اعتماد نیوز ویب سائٹ پر مارچ 2017 کی خبروں کے ساتھ ملی۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ پر وائرل تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ 15 مارچ 2017 کو شائع ہوئی خبر کے مطابق، ’بھارتی فضائیہ کا چپتک ہیلی کاپٹر آج الہ آباد کے قریب بامرولی سے ٹریننگ کے دوران ہنگامی لینڈنگ کیا گیا۔ دونوں پائلٹ محفوظ ہیں۔ آئی اے ایف کے ذرائع نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر اس وقت گر گیا جب پائلٹوں نے تکنیکی خرابی کے بعد کریش لینڈنگ کی کوشش کی‘‘۔ مکمل خبر یہاں دیکھیں۔
دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر 15 مارچ 2017 کو شائع ہوئی ایک خبر میں اسی ہیلی کاپٹر کریش کی دیگر تصویر بھی ملیں۔ تمام تصاویر یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ وائرل تصویر سال 2017 میں ہوئے ایک ہیلی کاپٹر کریش کی ہے۔ حالاںکہ ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے حال میں کشمیر کے ادھم پور میں ہوئے ہیلی کاپٹر کریش کی تصویر کو تلاش کرنا شروع کیا۔
نیوز سرچ کئے جانے پر ہمیں 21 ستمبر 2021 کو دینک جاگرن کی انگریزی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر ملی جس میں اس حادثہ سے جڑی تصویر تھی۔ اس میں کریش ہوئے ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع کے پٹنٹاپ پر آرمی ایوی ایشن کا ایک ہیلی کاپٹر گرنے کے بعد اس کے دو پائلٹ شہید ہو گئے۔ اس واقعے پر روشنی ڈالتے ہوئے، ہندوستانی فوج نے بتایا کہ فوج کا ہیلی کاپٹر چیتا منگل کی صبح 10.45 کے قریب ضلع کے گھنے جنگل والے علاقے میں گر کر کریش ہو گیا۔ مکمل خبر یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
وائرل پوسٹ سے جڑی مزید تفتیش کرتے ہوئے وشواس نیوز نے ہمارے ساتھ دینک جگرن میں جموں کے رپورٹر راہل شرما سے رابط کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ادھم پور میں ہیلی کاپٹر کریش کی تصویر نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں جو ہیلی کاپٹر کریش ہوا ہے جو گھنے جنگالات کے علاقہ میں ہوا ہے جبکہ وائرل تصویر میں نطر آرہا ہیلی کاپٹر پلین ایرا لگ رہا ہے۔ انہوں نے ہمارے ساتھ اپنا ٹویٹر ہینڈل بھی شیئر کیا جس میں حادثہ سے جڑی ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے اور یہ واضح ہے کہ یہ تصویر ادھم پور حادثہ کی نہیں ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیر کرنے والے فیس بک صاف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو پاکستان کے پنجاب سے چلایا جاتا ہے علاوہ ازیں اسے 19ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر ادھم پور حادثہ کی نہیں بلکہ 2017 کی ہے جب الہ آباد میں یہ ہیلی کاپٹر کریش کا حادثہ ہوا تھا۔ علاوہ ازیں ادھم پور ہیلی کاپٹر کریش میں دونوں ہی پالئٹ شہید ہوئے ہیں۔
- Claim Review : کشمیر میں بھارتی فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- Claimed By : Star Asia News
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔