اس وائرل پوسٹ کی تحقیقات میں ہمیں پتہ چلا ہے کہ یہ اسکرین شاٹ اے بی پی نیوز کے مئی 2016 کے اوپینین پول سے لیا گیا ہے اور اب اسی اسکرین شاٹ کو جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل کیا گیا ہے کہ یہ ایک نئے انداز میں نیا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ جیسے جیسے اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے دن قریب آرہے ہیں، ویسے ویسے جعلی خبریں بھی زور پکڑتی جارہی ہیں۔ اب اسی ظمن میں سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر اے بی پی نیوز کا ایک اسکرین شاٹ وائرل ہو رہا ہے، جس میں لکھا ہے- ‘یو پی میں مایاوتی کی واپسی کا اندازہ، 185 سیٹوں کے ساتھ بی ایس پی کی اکثریت کے قریب۔’ اس وائرل پوسٹ کی تحقیقات میں ہمیں پتہ چلا ہے کہ یہ اسکرین شاٹ اے بی پی نیوز کے مئی 2016 کے اوپینین پول سے لیا گیا ہے اور اب اسی اسکرین شاٹ کو جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل کیا گیا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کیا، جس کے اسکرین شاٹ میں لکھا تھا، ’اوپینئن پول کی بڑی باتیں۔ یوپی میں مایاوتی کی واپسی کا اندازہ، 185 سیٹ کے ساتھ بی ایس پی اکثریت کے قریب‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو اے بی پی نیوز نیلسن پول سرچ کیا۔ اور پہلے ہی سرچ میں ہمیں اے بی پی نیوز کے یوٹیوب چینل کا لنک ملا، جس میں اس اسکرین شاٹ کو دیکھا جا سکتا ہے۔
اس ویڈیو کو 16 مئی 2016 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے اور اسی ویڈیو میں ایک مینٹ 56 سیکنڈ میں اسی اسکرین گریب کو دیکھا جا سکتا ہے جسے اب حال کا بتاتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ۔ یہاں اپ لوڈ کئے گئے ویڈیو کے ساتھ دی گئی وہی تصفیل ملی جسے وائرل اسکرین شاٹ میں دیکھا جا سکتا ہے۔ یعنی 2016 کے پول کو اب کا بتاتے ہوئے وائرل کر دیا گیا ہے۔
پوسٹ سے جڑی تصدیق کے لئے ہم نے اے بی پی نیوز سے رابطہ کیا اور ہمیں بتایا گیا کہ یہ ایک پرانا اوپینئن پول ہے اسا کا ہونے والے انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وائرل پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج سے زیادہ تر ایک مخصوص سیاسی جماعت سے منسلک پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: اس وائرل پوسٹ کی تحقیقات میں ہمیں پتہ چلا ہے کہ یہ اسکرین شاٹ اے بی پی نیوز کے مئی 2016 کے اوپینین پول سے لیا گیا ہے اور اب اسی اسکرین شاٹ کو جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل کیا گیا ہے کہ یہ ایک نئے انداز میں نیا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں