فیکٹ چیک: سری لنکا کے چیف جسٹس کی نہیں ہے یہ فوٹو، 2015 کی ہندوستانی ایکٹیوسٹ کی تصویر غلط دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ وائرل تصویر سری لنکا کی نہیں بلکہ 2015 کی ہندوستان کے ایکٹوسٹ سودھیندرا کلکرنی کی ہے جب ان پر شیو سینا نے انک پھیکی تھی۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص کے چہرے پر سیاہی لگی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ شخص سری لنکا کے چیف جسٹس ہیں اور ان کے غیری آئنیی فیصلہ دینے کے بعد عوام نے ان کے منہ پر سیاہی لگا کر پورے شہر میں گھمایا۔ جب وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ وائرل تصویر سری لنکا کی نہیں بلکہ 2015 کی ہندوستان کے ایکٹوسٹ سودھیندرا کلکرنی کی ہے جب ان پر شیو سینا نے انک پھیکی تھی۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’سری لنکا کے چیف جسٹس نے غیر آئینی فیصلہ دیا تو عوام نے بارہ گھنٹوں کے اندر چیف جسٹس کو پکڑ کر پہلے دھلائی کی پھر منہ کالا کرکے سارا شہر گھمایا‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی تصویر سے ملتی ہوئی تصویر ہندوستان ٹائمس کی ویب سائٹ پر 12 اکتوبر 2015 کو اپ لوڈ ہوئی ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ ممبئی میں شیو سینا نے ایک سابق پاکستانی وزیر خارجہ کی کتاب کی رونمائی پر احتجاجاً ایک ہندوستانی ایکٹیوسٹ کے سر پر کالی سیاہی پھینکی ہے۔ شیو سینا پارٹی نے کہا کہ سودھیندرا کلکرنی پر سیاہی کا حملہ پاکستان کے خلاف “پرامن احتجاج” کی ایک شکل ہے۔‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

مزید سرچ میں ہمیں اسی تصویر سے ملتی جلتی تصویر اے ایف پی کی ویب سائٹ کی فوٹو گیرلی میں بھی ملی۔ تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’بھارتی کارکن سدھیندرا کلکرنی جن کا چہرہ ایک مبینہ حملے میں سیاہی سے سیاہ ہو گیا تھا، 12 اکتوبر 2015 کو پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے ممبئی میں میڈیا سے خطاب کیا، ان کا چہرہ اور بال سیاہی سے سنے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ ممبئی میں اپنے گھر سے نکلے تو شیو سینا پارٹی کے کارکنوں نے ان پر حملہ کیا جو انہیں دھمکانا چاہتے تھے۔

پڑتال آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا سری لنکا میں حال میں چیف جسٹس پر سیاہی پھینکنے جیسا کوئی معاملہ پیش آیا ہے۔ سرچ میں ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی جو اس دعوی کی صحیح کرتی ہو۔

وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے سری لنکا کے وکیل ریچرڈ گوئنگ سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ ایسا کوئی معاملہ پیش نہیں ہوا ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان کے اسلام آباد سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ وائرل تصویر سری لنکا کی نہیں بلکہ 2015 کی ہندوستان کے ایکٹوسٹ سودھیندرا کلکرنی کی ہے جب ان پر شیو سینا نے انک پھیکی تھی۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts