فیکٹ چیک: سبھاش چندر بوس کے قریبی نظام الدین کا 2017 میں ہو چکا ہے انتقال، پرانی تصویر کو کیا جا رہا گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ جس تصویر کو حال کی سمجھتے ہوئے وائرل کیا جا رہا وہ سال 2014 کی پی ایم مودی کے وزیر اعظم بننے سے پہلے کی ہے۔ تصویر میں نظر آرہے سبھاش چندر بوس کے قریبی نظام الیدن کا 2017 میں انتقال ہو چکا ہے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں منچ پر وزیر اعظم نریندر مودی ایک بزرگ شخص کے پیر چھوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ پوسٹ کے ساتھ صارفین دعوی کر رہے ہیں یہ تصویر 23 جنوری 2021 کی ہے جب پی ایم مودی نے سبھاش چندر بوس کے ڈرائیور نظام الدین کے پیر چھوئے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ جس تصویر کو حال ہی کی بتاتے ہوئے شیئر کیا جا رہا ہے وہ 2014 کی وارانسی کی پی ایم مودی کے وزیر اعظم بننے سے قبل کی تصویر ہے، علاہ ازیں سال 2017 میں نظام الیدن کا انتقال بھی چکا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پیج ’ہندوتوا سمراٹ یوگی آتیہ ناتھ‘ نام کے پیج پر تلسی داس چودھری چودھری نامہ صارف نے ایک تصویر کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا،’’یہ تصویر 23 جنوری 2021 کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی سری نظام الدین جی کے پیر چھو رہے ہیں۔ نظام الدین جی نیتا جی سبھاش چندر بوس کے ڈرائیور اور باڈی گارڈ تھے۔ یہ شخص تاریخ کے صفحوں میں کھو گیا .. انتہائی غربت میں جی رہا تھا۔ آج ان کی تلاش کر کے انہیں کافی عزت دی۔ ان کے بڑھاپے کی ساری ضروریات پوری کردی گئیں۔ اس موقع پر نظام الدین جی کے الفاظ بہت دل کو چھو لینے والے تھے ’’میری ، محب وطن شخص ہی یہ کام کرسکتا ہے

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمارے ہاتھ فرسٹ پوسٹ کی ویب سائٹ پر 9 مئی 2014 کو شائع ہوئی ایک خبر لگی۔ خبر میں ہمیں وائرل تصویر نظر آئی ۔ آرٹیکل میں دی گئی تفصیل کے مطابق، نظام الدین جنہیں ’کرنل‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جنگ آزادی کے دوران سبھاش چندر بوس کے آزاد ہند فوج کا حصہ بھے۔ وہ جب وارانسی میں ہوئی ریلی میں اسٹیج پر آئے تو نریندر مودی نے ان کے پیر چھو کر ان کا احترام کیا‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

آج تک کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر بھی ہمیں اس موقع کا ویڈیو ملا۔ 9 مئی 2014 کو اپ لوڈ کئے گئے اس ویڈیو میں بتایا گیا کہ، واراسنی کے روہنیا میں وزیر اعظم عہدہ کے امیدوار نریندر مودی نے جس شخص کے پیر چھوئے وہ ہیں 107 سال کے فریڈم فائٹر کرنل نظام الدین۔ ویڈیو میں دی گئی مزید معلومات کے مطابق، نظام الدین ’سبھاش چندر بوس کے گارڈ اور ڈرائیور بھی رہے ہیں۔

اب یہ تو واضح تھا کہ وائرل کی جا رہی تصویر 2014 کی ہے، لیکن ہم نے ہم نے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی۔ ہمارے ہاتھ 6 فروری 2017 کو زی نیوز کی ویب سائٹ پر شائع ہوا ایک آٹریکل لگا، جس میں بتایا گیا کہ، جنگ آزادی کے دوران سبھاش چندر بوس کے آزاد ہند فوج کے رکن نظام الدین پیر کی صبح انتقال کر گئے۔ مکمل خبر پڑھ سکتےہیں۔

تصدیق کے لئے وشواس نیوز نے ہمارے ساتھی دینک جاگرن کے واراسنی بیرو کے ایڈیٹر بھارتیہ بسنت کمار سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل کی جا رہی تصویر شیئر کی۔ جس پر انہوں نے ہمارے ساتھ ایک نیوز لنک شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر پرانی ہے۔

پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف تلسی دار چودھری چودھری کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ پروفائل لاکڈ ہے۔ حالاںکہ پروفائل میں موجود انٹر کے مطابق، صارف کا تعلق مدھیہ پردیش کے کوٹما سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ جس تصویر کو حال کی سمجھتے ہوئے وائرل کیا جا رہا وہ سال 2014 کی پی ایم مودی کے وزیر اعظم بننے سے پہلے کی ہے۔ تصویر میں نظر آرہے سبھاش چندر بوس کے قریبی نظام الیدن کا 2017 میں انتقال ہو چکا ہے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts