جب ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ ویڈیو 2014 کا ہے جب کشمیر میں زبردست سیلاب آیا ہوا تھا۔ اب اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کو پریشانی کے ساتھ نکلتے ہوئے دکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ حال ہی کا کشمیر کا ویڈیو ہے۔ جب ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ ویڈیو 2014 کا ہے جب کشمیر میں زبردست سیلاب آیا ہوا تھا۔ اب اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک پیج ’کشمیر لائف‘ نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’خدایا رحم، کشمیر میں کہیں‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم پوسٹ کو شیئر کرنے والے صارف کے کامینٹ سیکشن میں پہنچے۔ وہاں پر متعدد صارفین نے اس ویڈیو کو 2014 کا بتایا ہوا تھا۔ اب اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو شروع کیا۔ اور ہمیں ایک نیوز ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو سے ملتے جلتے منظر کی ایک تصویر ملی۔ 8ستمبر 2014 کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق یہ تصویر کشمیر میں آئے سیلاب کی ہے۔
پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے گوگل پر نیوز سرچ کیا اور تمام سرچ کے بعد ہمیں این بی سی نیوز کی ویب سائٹ پر سمتبر 2014 کو یہی وائرل ویڈیو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کو کشمیر میں آئے سیلاب کا بتایا گیا ہے۔ خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
ہم نےتصدیق کے لئے ہمارے ساتھ دینک جاگرن میں جموں و کشمیر کے صحافی نیون نواز سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو کشمیر کا ہی لیکن کئی سالوں پرانا ہے۔
دا ہندو کی 22جون 2022 کی خبر کے مطابق کشمیر کے کئی علاوں میں بھاری بارش کے سبب سیلاب جیسے صورتحال ہیں۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کشمیر لائف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 2,960 لوگ فالوو کرتے ہیں۔ اور اس پیج سے کشمیر سے جڑی پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔ ص
نتیجہ: جب ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ ویڈیو 2014 کا ہے جب کشمیر میں زبردست سیلاب آیا ہوا تھا۔ اب اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں