X
X

فیکٹ چیک: یہ وائرل ویڈیو آسام کا نہیں بلکہ 2011 کا بہار کا ہے

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو ابھی حال کا آسام کا نہیں بلکہ 2011 کا بہار کے ارریا کا ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Sep 27, 2021 at 01:49 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز آسام میں ’غیر قانونی تجاوزات‘ کے خلاف حکومتی کارروائی کے دوران ہوئے تصادم کے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہیں اسی درمیان ایک دیگر ویڈیو بھی وائرل ہو رہا جس میں پولیس کچھ لوگوں میں زمین پر گرے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اسے آسام کے حال میں ہوئے تصادم سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو ابھی حال کا آسام کا نہیں بلکہ 2011 کا بہار کے ارریا کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتےہوئے لکھا، ’آسام۔ بھارتی پولیس کی دہشتگردی مسلمان کو قتل کرکے اس کی لاش پر پولیس والے کا ڈانس‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکالے پھر انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ’انل کمار‘ نام کے ایک یوٹیوب چینل پر 14جون 2011 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کو اپلوڈ کرتے ہوئے اسے ارریا بہار کے فوربس گنج کا بتایا گیا ہے۔

اسی بنیاد پر پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ویڈیو کو سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں انڈیا ٹوڈے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوا یہی وائرل ویڈیو ملا۔ 24 جون 2011 کو یہاں ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے اسے فوربیس گنج گولی باری کا ہی بتایا گیا ہے۔

بی بی سی ہندی کی ویب سائٹ پر اس معاملہ پر مکمل خبر کو یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو سے جڑی تصدیق کے لئے شواس نیوز نے بہار ارریا کے انچارج اشیتوش شکلا سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو 2011 کا بہار کا بھجن پور علاقہ کا ہے۔ اس وقت فیکٹری اور دیوال اٹھانے کو لے پولیس اور گاؤں والوں کے دمریان تصادم ہوا تھا۔ یہ تبھی کا ویڈیو ہے۔

اب باری تھی فرضی ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو پاکستان سے چلایا جاتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو ابھی حال کا آسام کا نہیں بلکہ 2011 کا بہار کے ارریا کا ہے۔

  • Claim Review : آسام بھارتی پولیس کی دہشتگردی مسلمان کو قتل کرکے اس کی لاش پر پولیس والے کا ڈانس
  • Claimed By : تنویر حاشر نقوی
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later