فیکٹ چیک: وائرل ویڈیو میں نظر آرہا شخص نہیں ہے نفیس بیکرس کا مالک، وائرل دعوی فرضی ہے
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ تقریبا سال بھر پرانے اس ویڈیو میں قابل اعتراض باتیں کرتا نظر آرہا شخص نہیں ہے اندور کی نفیس بیکری کا مالک۔ اور نا ہی بیکر کے مالک کا نام شاداب خان ہے۔ یوٹیوب چینل ’خبر گتی‘ کی جانب سے اس ویڈیو کو فرضی معلومات کے ساتھ جنوری 2020 میں اپ لوڈ کیا گیا تھا، حالاںکہ چینل نے بھی اس کی تردید کرتے ہوئے اسے فرضی بتایا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Dec 30, 2020 at 06:59 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں نظر آرہے ایک شخص کو پی ایم مودی، آر ایس ایس اور موہن بھاگوت کے خلاف قابل اعتراض باتیں کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئرکرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں یہ شخص اندور کے نفیس بیکرس کا مالک شاداب خان ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ تقریبا سال بھر پرانے اس ویڈیو میں قابل اعتراض باتیں کرتا نظر آرہا شخص نہیں ہے اندور کی نفیس بیکری کا مالک۔ اور نا ہی بیکری کے مالک کا نام شاداب خان ہے۔ یوٹیوب چینل ’خبر گتی‘ کی جانب سے اس ویڈیو کو فرضی معلومات کے ساتھ جنوری 2020 میں اپ لوڈ کیا گیا تھا، حالاںکہ حال ہی میں چینل نے بھی اس کی تردید کرتے ہوئے اسے فرضی بتایا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک پیج ’نمو انڈیا‘ کی جانب سے نیوز کلپ کے طور پربنے ایک ویڈیو کو شیئر کیا گیا جس میں ایک شخص وزیر اعظم مودی، آر ایس ایس اور موہن بھاگوت کے خلاف قابل اعتراض باتیں کہتا ہوا نظر آرہا ہے۔ ویڈیو کے بیک گراؤنڈ آواز میں خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ’’اندور نفیس بیکری کے مالک شاداب خان نے کس طرح ملک کے وزیر اعظم مودی کو انتباہ دی‘‘۔ فیس بک پر بہت سے صارفین اسی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اس شخص کو نفیس بیکرس کا مالک بتا رہے ہیں۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
فیس بک پر وائرل 2 منٹ 58 سیکڈ کا یہ ویڈیو کسی نیوز کلپ کا حصہ ہے۔ اس میں ’خبرگتی نیوز‘ چینل نام کا لوگو دیکھا جا سکتا ہے۔ اب ہم نے یوٹیوب پر خبر گتی نیوز چینل سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ اس کا یوٹیب چینل لگا۔ اس کے بعد ہم نے وہاں پر ’اندور نفیس بیکری‘ ڈال کر سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں تقریبا ایک ہی تھمنیل کے دو ویڈیو ملے۔ پہلا ویڈیو 11 ماہ(10 جنوری2020 ) پرانا اور دوسرا ویڈیو 3 ہفتے (8 دسمبر 2020) پرانا۔
سب سے پہلے دوسرے ویڈیو یعنی گیارہ ماہ پہلے اپ لوڈ کئے گئے ویڈیو کو دیکھا۔ ہم نے پایا کہ یہ وہی ویڈیو تھا جو اب وائرل کیا جا رہا ہے۔ 2 منٹ 59 سیکنڈ کے اس ویڈیو کے بیکراؤنڈ میں خاتون کہتی ہوئی سنی جا سکتی ہیں کہ، ’اندور کے نفیس بیکری کے مالک شاداب خان نے وزیر اعظم مودی کو انتباہ دی ہے اور ملک کی تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو کس طرح انتباہ کیا‘‘۔ آگے بتایا گیا کہ یہ ویڈیو سی اے اے این آر سی کی مخالفت سے جڑا ہوا ہے۔
اب ہم نے مذکورہ چینل پر اسی ویڈیو کے تھمبنیل کے دوسرے ویڈیوکو دیکھا جسے 8 دسمبر 2020 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ اس میں بھی ہمیں یہی ویڈیو نظر آیا۔ حالاںکہ بیکگراؤنڈ آواز میں خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ’’ہمارے چینل خبرگتی پر ایک رپورٹر کے ذریعہ یہ خبر دی گئی جس میں نفیس بیکری اندور کے مالک شاداب خان کے نام سے خبر بتائی گئی۔ لیکن اس نام کے شخص کا نفیس بیکری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ایسا ہمیں نفیس بیکری کی جانب سے راجیش وجے ورگی کے ذریعہ بتایا گیا ہے ۔ لیکن یہ خبر ہمارے چینل خبر گتی پر 10 جنوری 2020 کو چلائی گئی جس کی ہم تردید کرتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ خبر جس نے وائرل کی اس کی ہم سخت مخالفت کرتے ہیں۔ بتا دیں کہ یہ خبر غلط ہے جس کی ہم تردید کرتے ہیں‘‘۔
گوگل سرچ میں ہمارے ہاتھ فیس بک پیج ’نفیس بیکرس 1976‘ کی جانب سے 8 دسمبر کو شائع ہوئی ایک پوسٹ لگی۔ جس میں وائرل ویڈیو کو فرضی قرار دیتے ہوہئے بتایا گیا کہ، ’’حال ہی ہماری جانکاری میں یہ بات آئی ہے کہ کسی شر پسند اعناصر کی جانب سے نفیس بیکری سے منسلک گمراہیت پھیلانے کے مقصد سے ایک کلپ وائرل کی جا رہی ہے۔ ویڈیو کلپ کسی لوکل نیوز چینل ’خبرگتی نیوز‘ پر نشر کی گئی تھی۔ جس میں بولنے والے شخص کو اندور کے ’نفیس بیکری‘ کا مالک شاداب خان بتایا گیا ہے۔ یہ ویڈیو کلپ پوری طرح فرضی ہے۔ ہمارے خاندان میں کسی بھی شخص کا نام شاداب خان نہیں ہے۔ اس ویڈیو میں جو شخص ہے اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے‘‘۔ مکمل پوسٹ یہاں دیکھیں۔
مزید پختہ معلومات حاصل کرنے کے وشواس نیوز نے نفیس بیکری کے مینجر معروف فاروقی سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کے حوالے سے بات کی۔ جس پر انہوں نے ہمیں بتایا کہ ’’ہماری جانب سے اس ویڈیو کو لے کر شکایت بھی درج کی جا چکی ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہا شخص نفیس بیکری کا مالک نہیں ہے۔ اور نا ہی ان کا نام شاداب خان ہے۔ مالک کا نام ندیم احمد ہے۔ وائرل ویڈیو کی معلومات پوری طرح جھوٹی ہے‘‘۔ معروف فاروقی نے وشواس نیوز کے ساتھ ایک یوٹیوب ویڈیو بھی شیئر کیا جس میں وائرل ویڈیو کو فرضی بتاتے ہوئے ایک وکیل کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ نفیس بیکری کی جانب پولیس میں شکایت درج کی جا چکی ہے۔ مکمل ویڈیوکو یہاں دیکھیں۔
ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج نمو انڈیا کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ پیج کو 4 لاکھ 92 ہزار صارفین فالوو کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں ایک مخصوص سیاسی حماعت کی حماعت میں پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔
یہ تو واضح ہے کہ ویڈیو میں نظر آرہا شخص نفیس بیکرس کا مالک نہیں ہے، حالاںکہ وشواس نیوز اس بات کی تصدیق نہیں کرتا ہے کہ یہ شخص کون ہے یا یہ ویڈیو کہاں کا ہے۔ حالاںکہ یہ صاف ہے کہ مذکورہ ویڈیو پرانا ہے اور اسے غلط جانکاری کے ساتھ پھیلایا جا رہا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ تقریبا سال بھر پرانے اس ویڈیو میں قابل اعتراض باتیں کرتا نظر آرہا شخص نہیں ہے اندور کی نفیس بیکری کا مالک۔ اور نا ہی بیکر کے مالک کا نام شاداب خان ہے۔ یوٹیوب چینل ’خبر گتی‘ کی جانب سے اس ویڈیو کو فرضی معلومات کے ساتھ جنوری 2020 میں اپ لوڈ کیا گیا تھا، حالاںکہ چینل نے بھی اس کی تردید کرتے ہوئے اسے فرضی بتایا ہے۔
- Claim Review : इंदौर नफीस बेकरी के मालिक
- Claimed By : NAMO India
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔