X
X

فیکٹ چیک: سڑک حادثہ کی شکار بچی کے ویڈیو کو غلط دعوی کے ساتھ کیا جا رہا ہے وائرل

وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی غلط نکلا۔ جس بچی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے اس کی موت ایک سڑک حادثہ میں ہوئی تھی۔ عصمت دری کا دعوی غلط ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں ایک مقتول بچی کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس پوسٹ کو شیئر کر کے دعوی کیا جا رہا ہے کہ علی گڑھ میں اس بچی کے ساتھ عصمت دری کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا۔

وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی غلط نکلا۔ جس بچی کے ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے، اس کا انتقال ایک سڑک حادثہ ہوا تھا۔ بچی کے عصمت دری کی بات بالکل غلط ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’سلمان رضی‘ نے 7 مومبر کو اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ، ’’علی گڑھ میں تیج ویر کی 3 سال کی لڑکی کے ساتھ عصمت دری کر اس کو مار ڈالا۔ سبھی بھائیوں سے گزارش ہے اسے سبھی واٹس ایپ گروپ میں پھیلائے جس سے اس لڑکی کو زیادہ جلد از جلد انصاف مل سکے اور ہو سکے تو اپنی فیس بک پوسٹ بھی ڈال دیں‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں

پڑتال

ہم نے اپنی پڑتال کے لئے اس ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر ڈالا اور کی فریمس کو گوگل رورس امیج ٹول پر کی ورڈس کے ساتھ سرچ کیا۔ ہمیں علی گڑھ پولیس کا ایک ٹویٹ ملا، جس میں ایک صارف کے ذریعہ اپ لوڈ کئے گئے اس ویڈیو کے جواب میں پولیس کے آفیشیئل اکاؤنٹ کے ذریعہ واضح کیا گیا تھا کہ ویڈیو میں تین سال کی بچی کے ایک حادثہ میں موت ہو گئی تھی۔ پوسٹ میں لکھا تھا، ’’حقیقت کو جانیں بغیر گمراہ کن ٹویٹ نہ کریں۔ حقیقت جانیں… بچی کی موت سڑک حادثہ کے دوران آئی چوٹ کی وجہ سے ہوئی ہے، جس کے متعلق تھانہ اکبر آباد میں استغاثہ درج ہے، مناسب کاروائی کی جا رہی ہے۔ جنسی زیادتی جیسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔

اس معاملہ پر علی گڑھ پولیس نے 8 نومبر کو بھی ایک ٹویٹ کیا تھا، جس میں ایس پی کرائیم نے ویڈیو کے ذریعہ بتایا تھا، ’’تھانہ اکبر آباد میں 3 سالہ بچی کی سڑک حادثہ میں ہوئی موت سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ گمراہ کن / بے بنیاد / بے حقیقت ہے‘۔

اس کے علاوہ، علی گڑھ پولیس کے ایک ٹویٹ میں مقتول بچی کی ماں کے ذریعہ دیا گیا ایک ویڈیو بیان بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں بچی کی ماں کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ان کی بیٹی کی موت سڑک حادثہ کے سبب ہوئی تھی۔

اس موضوع پر تصدیق کے لئے ہم نے علی گڑھ ایس پی کرائیم اروند کمار سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ’’اس موضوع پر وضاحت پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے۔ بچی کی موت سڑک حادثہ میں ہوئی تھی۔ اس کے ساتھ جنسی زیادتی کا دعوی غلط ہے‘‘۔

ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف سلمان راضی کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ صارف کو 66،806 صارفین فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی غلط نکلا۔ جس بچی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے اس کی موت ایک سڑک حادثہ میں ہوئی تھی۔ عصمت دری کا دعوی غلط ہے۔

  • Claim Review : دعوی کیا جا رہا ہے کہ علی گڑھ میں اس بچی کے ساتھ عصمت دری کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا۔
  • Claimed By : Er Salman Razi
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later