X
X

فیکٹ چیک: تلوار لیکر محکمہ بجلی میں ہنگانہ کرتے نظر آرہا شخص کا وائرل ویڈیو جےپور کا نہیں، جودھ پور کا پرانا معاملہ ہے

ہاتھ میں تلوار لئے ہوئے ہنگانہ کر رہے شخص کا ویڈیو جودھ پور کے محکمہ بجلی کا 2018 کا معاملہ ہے، جسے جے پور کا بتا کر گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ایک ویڈیو میں ایک شخص کو ہاتھ میں تلوار لئے کسی دفتر کے باہر ہنگامہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ معاملہ راجستھان کے جےپور کے بجلی محکمہ کے دفتر کا ہے،جہاں بجلی کا بل زیادہ آنے پر ایک شخص تلوار لیکر بجلی محکمہ کے دفتر پہنچ گیا۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں یہ دعوی گمراہ کن پایا۔ سوشل میڈیا پر جے پور کے نام سے وائرل ہو رہا یہ ویڈیو راجستھان کے جودھ پور ضلع کی پرانے معاملہ کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

سوشل میڈیا صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے، ’’بجلی کا بل زیادہ آنے پر حاکم بھائی تلوار لے کر پہنچے بجلی محکمہ ‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وائرل ہو رہا ویڈیو ایک مینٹ 50 سیکنڈ کا ہے۔ ویڈیو میں ہمیں دروازے کے اوپر ’کنشٹھ ابھینتا کبیر نگر (9414058961 )‘ لکھا ہوا نظر آیا۔

वायरल हो रहे वीडियो का स्क्रीन शॉट

جب ہم نے اس نمبر پر فون کیا، ہم نے کبیر نگر میں بجلی کے تقسیم کے شعبے کی جونیئر انجینئر آرتی سنگھ سے رابطہ کی۔ سنگھ نے کہا، ’یہ واقعہ فروری 2018 کے مہینے کا ہے اور اس وقت (صبح گیارہ بجے) ایسا ہوا تھا کہ وہ دفتر میں ہی تھیں۔ وہ شخص جو ہاتھ میں تلوار لہرارہا تھا، اس کا بجلی کا بل زیادہ تھا اور اسے لگا کہ اس کی وجہ محکمہ بجلی کی غلطی ہے‘‘۔ سنگھ نے کہا ، ’’وہ ایک جے ای این (جونیئر انجینئر) کے عہدہ پر ہیں اور یہ واقعہ اسی دفتر میں پیش آیا تھا‘‘۔

اس کے بعد ہم نے ’کبیر نگر بجلی تلوار‘ کی ورڈ سے نیوز سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں کئی ایسے نیوز آرٹیکل ملے، جس میں اس معاملہ سے منسلک جانکاری تھی۔

دینک بھاسکر میں شائع ہوئی رپورٹ کے مطابق، ڈسکام سٹی سرکل کے کبیر نگر علاقے میں کچی آبادی زیادہ ہونے کی وجہ سے بجلی چوری 18 سے 20 فیصد کے درمیان ہے۔ یہاں جے ای این لگنے کے بعد، آرتی سنگھ نے بجلی چوری کے معاملات کو مسلسل پکڑا ہے اور غیر قانونی کنیکشن کو باقاعدہ بنانے کی مہم چلائی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے بیکانیر شہر کے علاقے چوکینہ میں بجلی چوری کو 40 فیصد سے کم کرکے 30 فیصد کردی تھی۔ وہیں ، چوری میں ملوث عملے کو بھی معطل کردیا گیا تھا۔ آرتی سنگھ نے بتایا کہ 30 اکتوبر کو چیکنگ کے دوران انہوں نے عبدالحکیم کی بجلی چوری پکڑی تھی۔ اپنا وی سی آر بھرنے اور 9،992 روپے جمع کروانے کے لئے نوٹس بھیجا، لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔ جب ڈسکوم کی ٹیم کنیکشن کو کاٹنے گئی تو انہیں بھی ڈرا دھمکہ کر بھگا دیا۔ اس پر یہ رقم اس کے جنوری کے بل پر بھیجی گئی تھی۔ اس پر ، وہ تین دن پہلے دفتر آیا اور وی سی آر کی رقم واپس لینے پر اصرار کیا۔ پھر اسے بتایا گیا – اگر آپ نے یہ چوری کرلی ہے تو آپ کو اس کی رقم ادا کرنی ہوگی، اس رقم کو بل سے نہیں نکالا جائے گا۔ اس کے بعد ، جمعہ کی صبح وہ تلوار لے کر دھمکانے آیا۔ ڈسکام کے اے ای این راکیش شرما کی جانب سے اس واقعے کے سلسلے میں ملزم کے خلاف جان سے مارنے کی دھمکی دینے ، سرکاری کام میں دخل دینے اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کروایا گیا ہے‘‘۔

दैनिक भास्कर में प्रकाशित रिपोर्ट

پتریکا ڈاٹ کام پر 9 فروری 2018 کو شائع خبر میں اس معاملہ کے بارے میں پڑھا جا سکتا ہے۔ آرتی سنگھ نے ہمیں بتایا، ’انہیں پتہ چلا کہ یہ ویڈیو ایک بار پھر سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جبکہ یہ پرانے معاملہ کا ویڈیو ہے‘۔ غور طلب ہے کہ جب یہ معاملہ پیش آیا تھا، جب راجسھتان میں کانگریس کی حکومت نہیں تھی۔

اب باری تھی پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنےو الے فیس بک صارف ’طالب خان‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا ہے کہ اس صارف کا تعلق اترپردیش سے ہے۔

نتیجہ: ہاتھ میں تلوار لئے ہوئے ہنگانہ کر رہے شخص کا ویڈیو جودھ پور کے محکمہ بجلی کا 2018 کا معاملہ ہے، جسے جے پور کا بتا کر گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

  • Claim Review : دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ معاملہ راجستھان کے جےپور کے بجلی محکمہ کے دفتر کا ہے،جہاں بجلی کا بل زیادہ آنے پر ایک شخص تلوار لیکر بجلی محکمہ کے دفتر پہنچ گیا۔
  • Claimed By : Talib Azmi
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later