X
X

فیکٹ چیک: دو سال پہلے کیدارناتھ میں ہوئے ہیلی کاپٹر کریش کی تصویر کو اب لداخ کا بتا کر کیا گیا وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ 2018 میں کیدارناتھ میں ہوئے ہیلی کاپٹر کریش کی تصویر کو اب جھوٹے دعوی کے ساتھ لداخ کی بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔ ہماری تفتیش میں وائرل پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوئی۔

  • By: Ashish Maharishi
  • Published: Sep 17, 2020 at 06:29 PM
  • Updated: Sep 17, 2020 at 06:59 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ہندوستان۔ چین سرحد پر کشیدگی کے درمیان سوشل میڈیا پر پاکستان کی جانب سے کئی طرح کے جھوٹ پھیلائے جا رہے ہیں۔ ایک ایسا ہی جھوٹ پھیلاتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ لداخ میں ہندوستانی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کریش ہو گیا۔ دعوی کے ساتھ ایک تصویر لگائی گئی ہے۔ اس میں ایک ہیلی کاپٹر کو تباہ کن حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔

وشواس نیوز کی جانچ میں وائرل پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوئی۔ کیدارناتھ میں 2018 میں ہوئے ایک ہیلی کاپٹر کریش کی تصویر کو اب جان بوجھ کر لداخ کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف حسیب سیبی‘ نے 14 ستمبر کو ایک تصویر اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا
Reportedly Indian MI 17 crashed in ladakh…Needs to be confirmed…However, Our Kashmiri sources are confirming it to be true… Alhamdolillah…

پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل پوسٹ میں استعمال کی گئی تصویر کو گوگل رورس امیج میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ سرچ کے دوران یہ تصویر ہمیں کئی جگہ ملی۔ ہر ویب سائٹ پر اسے 2018 کے کیدارناتھ میں ہوئے ایک ہیلی کاپٹر کریش کی تصویر بتائی گئی ہے۔

ٹائمس آف انڈیا کی ویب سائٹ پر 3 اپریل 2018 کو شائع شدہ ایک خبر میں بتایا گیا کہ اتراکھنڈ کے کیدارناتھ مندر کے پاس ہندوستانی فضائیہ کا ایک کارگو ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

پڑتال کے دوران ہمیں اے این آئی کے یوٹیوب چینل پر کیدارناتھ کریش کا ایک ویڈیو ملا، جسے 3 اپریل 2018 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔

اسی طرح ویون نام کے ایک یوٹیوب چینل پر بھی ہمیں ایک خبر ملی۔ اس میں بھی کیدراناتھ مندر کے پاس ہندوستانی فضائیہ کے کارگو کے حادثہ کے بارے میں بتایا گیا۔ ویڈیو 3 اپریل 2018 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔

مزید معلومات کے لئے ہم نے ہندوستانی فوج کے افسران سے رابطہ کیا۔ فوج کے ترجمان نے ہمیں بتایا کہ وائرل تصویر پرانی ہے۔ ایسا کوئی بھی معاملہ گزشتہ روز لداخ میں نہیں پیش آیا ہے۔ وائرل تصویر کیدارناتھ کی ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو پاکستان سے چلایا جاتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ 2018 میں کیدارناتھ میں ہوئے ہیلی کاپٹر کریش کی تصویر کو اب جھوٹے دعوی کے ساتھ لداخ کی بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔ ہماری تفتیش میں وائرل پوسٹ گمراہ کن ثابت ہوئی۔

  • Claim Review : Reportedly Indian MI 17 crashed in ladakh
  • Claimed By : Haseeb Sebi
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later