فیکٹ چیک: اسپتالوں کے اندر بندروں کا یہ ویڈیو جنوبی افریقہ کا ہے،ہندوستان کا نہیں
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں اسپتال کے اندر بندروں کا یہ ویڈیو جنوبی افریقہ کا ہے اور اسے 2019 میں شوٹ کیا گیا تھا۔
- By: Pallavi Mishra
- Published: Aug 3, 2020 at 05:27 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ کچھ لوگ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کررہے ہیں، جس میں ایک اسپتال کے اندر بندروں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ اس پوسٹ میں دعوی کیا جارہا ہے کہ یہ ویڈیو ہندوستان کے ایک اسپتال کا ہے۔ وشواس نیوز کو اپنی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ یہ دعوی غلط ہے۔ دراصل اسپتال کے اندر بندروں کا یہ ویڈیو جنوبی افریقہ کا ہے اور اس کو 2019 میں شوٹ کیا گیا تھا۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
وائرل پوسٹ میں ایک ویڈیو ہے، جس میں ایک اسپتال کے اندر بندروں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ تفصیل میں لکھا ہے، ’’ایک بار اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔ اور شیئر بھی کریں۔ افسوس انڈیا کی حکومت پر۔ یہ حال ہندوستان کے اسپتال کا۔ کورونا کووڈ 19 کے مریضوں کے بیڈ کے اعتراف سارے دوا خانے میں بندروں کا راج۔ ڈاکٹرس اور اسٹاف غائب۔ سارے مریض پریشان۔ بی جے پی حکومت شرم کرو شرم کرو‘‘۔
پڑتال
ہم نے اس ویڈیو کا اسکرین گرب نکالنے کے لئے انویڈ ٹول استعمال کیا۔ اب ہم نے ان اسکرین گریبس کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔
ہمیں یہ ویڈیو 29 مارچ 2019 کو ایکسپریس ڈاٹ کام پر اپ لوڈ ہوا ملا۔ ویڈیو کی تفصیل میں لکھا گیا ہے ، ’’ڈربن: آر کے خان استپال میں مریضوں کے بستر کے نیچے اور بیچ کے نیچے ویرویٹ بندر دوڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اسپتال ایک جنگل کی زمین پر بنایا گیا ہے جہاں بند رہتے تھے‘‘۔
ہمیں اس ویڈیو کے بارے میں معلومات 29 مارچ ، 2019 کو شائع ہوئی ایک ڈیلی میل خبر میں بھی ملی۔ خبر کے مطابق ، ’’بندر افریقہ کے ایک اسپتال میں مریضوں کو دہشت زدہ کررہے ہیں اور بیمار مریضوں سے کھانا چوری کررہے ہیں۔ اس ویڈیو کی شوٹنگ ڈربن کے آر کے خان اسپتال میں کی گئی تھی۔ 543 بستروں والا فلیگ شپ اسپتال ، جو جنگل کی جگہ پر تعمیر کیا گیا تھا ، وہاں بہت سے بندر رہتے تھے۔ اس مضمون میں اس وائرل ویڈیو کی اسکرین گریبس بھی دیکھی جاسکتی ہیں‘‘۔
مذکورہ موضوع پر مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے اس خبر کو 2019 میں ڈیلی میل میں لکھنے والے رپورٹر جیمی پیئر سے ٹویٹر پر رابطہ کیا۔ پیئر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وائرل ویڈیو جنوبی افریقہ کا ہے۔
ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ شئر کرنے والے فیس بک صارف حبیب تلوار کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ صارف کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں اسپتال کے اندر بندروں کا یہ ویڈیو جنوبی افریقہ کا ہے اور اسے 2019 میں شوٹ کیا گیا تھا۔
- Claim Review : اس پوسٹ میں دعوی کیا جارہا ہے کہ یہ ویڈیو ہندوستان کے ایک اسپتال کا ہے۔
- Claimed By : FB User- Habeeb Talwar
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔