فیکٹ چیک: سعودی عرب میں یہ بھیڑ کورونا وائرس کے چلتے لاک ڈاؤن کے بعد خریداری نہیں کر رہی، پرانا ویڈیو غلط حوالے سے وائرل
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو اصل میں پرانا ہے جب ایک اسٹور نے سیل چلائی تھی۔ یہ ویڈیو گزشتہ روز کا نہیں ہے اور اس کا کورونا وائرس سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔
- By: Pallavi Mishra
- Published: May 26, 2020 at 05:00 PM
- Updated: Aug 30, 2020 at 08:23 PM
وشواس نیوز (نئی دہلی )۔ آج کل سوشل میڈیا پر 1 مینٹ 14 سیکنڈ کی ایک ویڈیو کلپ وائرل ہو رہی ہے، جس میں بھیڑ کو ایک شاپنگ اسٹور کے باہر دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں یہ بھیڑ اسٹور کے باہر کھڑی ہے اور اسٹور کھلتے ہی اندور ٹوٹ پڑتی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو اصل میں پرانا ہے، جب اس سپرمارکیٹ نے سیل چلائی تھی۔ یہ ویڈیو گزشتہ روز کا نہیں ہے اور اس کا کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئے لاک ڈاؤن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
وائرل ویڈیو میں لوگوں کا ہجوم دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں یہ بھیڑ اسٹور کے باہر کھڑی ہے اور اسٹور کھلتے ہی اس پر ٹوٹ پڑتی ہے۔ پوسٹ کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو سعودی عرب کا ہے، جہاں کورونا وائرس کے سبب ہوئےلاک ڈاؤن کے ختم ہوتے ہی لوگ مارکیٹ میں سامان خریدنے کے لئے جمع ہو گئے ہیں۔
ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے
‘‘Saudi Arab shopping mall after lock down Not only in PAKISTAN Share this Video”
پڑتال
ہم نے اس پوسٹ کی جانچ کرنے کے لئے اس ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر ڈالا اور اس کے کی فریمس نکالے۔ جب ہم نے ان کی فریمس کو ینڈیکس رورس امیج پر سرچ کیا تو ہمیں ’حصري تيوب‘ نام کے ایک یوٹیو چینل پر 3 دسمبر 2019 کو اپ لوڈ یہی 1 مینٹ 14 سیکن کا ویڈیو ملا۔
اس ویڈیو کے ساتھ دی گئی تفصیل میں لکھا تھا کہ، جس کا اردو میں ترجمہ ہے، ’یہ مکہ میں ایک گھریلو برتن کی دکان میں منعقدہ ایک سیل کا منظر ہے، جہاں ہر سامان 5 ریال میں بیچا جا گیا‘‘۔
پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہی ویڈیو ایٹ أخبار مكة المكرمة نام کے ایک ٹویٹر صارف کے ذریعہ 13 دمسبر 2019 کو ٹویٹ کیا گیا تھا اس میں تفصیل میں لکھا تھا، ’’کل ایسا ہی ہوا جب الشوقیہ میں ایک اسٹور نے کچھ مصنوعات میں چھوٹ کا اعلان کیا، یہاں سکیورٹی فورسز بھی موجود تھے‘‘۔
ہم نے مزید تصدیق کے لئے اس ویڈیو کو سب سے پہلے اپ لوڈ کرنے والے یوٹیوب چینل حصري تيوب کے ایڈمن آصف رضا سے فون پر بات کی۔ انہوں نے ہم نے بات کرتے ہوئے واضح کیا ،’یہ ویڈیو 2019 کا ہے۔ اس ویڈیو کا اصل لوکیشن تو میں بھی نہیں جانتا لیکن یہ بات تو پکی ہے کہ یہ ویڈیو لاک ڈاؤن کے بعد کا نہیں ہے‘‘۔
ہم نے اپنے سرچ میں پایا کہ سر سال سعودی عرب میں کئی اسٹور اکتوبر سے دسمبر کے درمیان میگا سیل منعقد کرتے ہیں جہاں سامان بہت کم قیمتوں پر فروخت کیا جاتا ہے۔ ایسی سیل کے دوران ایسی بھیڑ دیکھی جاتی ہے۔
وشواس نیوز اس ویڈیو کی جگہ اور وقت کی آزادنہ طور سے تصدیق نہیں کرتا۔ لیکن یہ طے ہے کہ یہ ویڈیو پرانا ہے اور اس کا گزتہ روز ہوئے لاک ڈاؤن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ سعودی عرب میں رمضان شروع ہوتے ہی لاک ڈاؤن کو جزوی طور پر ختم کر دیا گیا تھا۔ حالاںکہ مکہ ہاٹ اسپاٹ ہونے کی وجہ سہ ابھی بھی لاک ڈاؤن میں ہے۔
اب باری تھی اس ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’حجاب والی‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو پاکستان سے چلایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اس پیج کو2,670 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو اصل میں پرانا ہے جب ایک اسٹور نے سیل چلائی تھی۔ یہ ویڈیو گزشتہ روز کا نہیں ہے اور اس کا کورونا وائرس سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔
- Claim Review : Saudi Arab shopping mall after lock down
- Claimed By : FB User- Hijab Wali
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔